کراچی: بارش برسانے والا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے جس کے بعد شہرقائد میں تیزہوائیں چلنے لگی ہیں۔
بارش برسانے والا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے، جس کے باعث حیدر آباد، تھرپارکر اور بدین سمیت سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں میں بارشیں شروع ہوگئی ہیں جب کہ کراچی میں تیز ہوائیں چل پڑی ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ممبئی میں شدید بارشوں کا باعث بننے والا سسٹم اور راجستھان میں بننے والا کم دباؤ اب مل کر ایک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اس کی شدت بھی بڑھ گئی ہے۔ ہوا کے کم دباؤ کی شدت میں اضافے کی وجہ سے اس کی رفتار بھی کم ہوگئی ہے ۔ یہ سسٹم کراچی اور بلوچستان کے دیگر ساحلی علاقوں کو بتدریج اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور بدھ کی شام سے شہر قائد میں بارش کا سلسلہ شروع ہوگا جو کہ جمعے تک جاری رہے گا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے دو روز قبل ہی الرٹ جاری کیا گیا تھا جس میں شدید بارشوں کی صورت میں کراچی میں سیلابی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ ماہی گیروں کو بھی کھلے سمندر میں جانے سے گریز کی ہدایت کی گئی تھی۔
محکمہ موسمیات کے الرٹ کے بعد سندھ حکومت اور کے ایم سی نے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتطامات مکمل کرلیے گئے ہیں ۔ معمول سے زیادہ بارش کی صورت میں تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کردیا جائے گا۔
دوسری جانب شہر کے کئی برساتی نالے عدم توجہ کے باعث بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ عید الضحیٰ کے لیے سپر ہائی وے پر لگائی گئی مویشی منڈی کی صورت حال بھی انتہائی خراب ہے۔ بارشوں کے باعث خریدار نہ ہونے اور ناقص سہولیات کے باعث بیوپاریوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔