اوتھل: ڈیچ کیو ہسپتال اوتھل کی ایمبولینس خراب غریب مریض اور حادثات میں زخمی ہونے والے افراد رل گئے گزشتہ روز اوتھل کے قریب ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والے ہسپتال میں ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے تڑپ رہے تھے ۔
ایدھی کی ایمبولینس پہلے ہی کراچی گئی ہوئی تھی جبکہ ڈسٹرکٹ لسبیلہ کے صدر مقام اوتھل کی ڈی ایچ کیو ہسپتال کی دو ایمبولینسوں میں سے ایک ہسپتال میں خراب کھڑی سڑ رہی ہے جبکہ ایک ایمبولینس کو کچھ عرصہ قبل مینٹینس کیا گیا تھا وہ بھی بدقسمتی سے حادثے والے دن خراب شہر میں کھڑی تھی دائیور کو پتہ چلا کیا ایمبولینس نہیں ہے ٹریفک حادثے کے زخمی تڑپ رہے ہیں تو ڈائیور نے فوری طور اوتھل شہر پہنچ کر ڈی ایچ کیو ہسپتال کی کھڑی خراب ایمبولینس کو ٹریکٹر میں ٹو چین کے ذریعے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں لاکر کھڑی کر دی تھی ۔
ہسپتال کا ایم ایس خواب خرگوش کی نیند میں سویا ہو اہے جبکہ زخمیوں کو لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کی ایمبولینس کے ذریعے کراچی ریفر کر دیا گیا صوبے میں صحت کی بہتری کے لیئے بلند وبانگ دعوے کرنے والے ڈی ایچ کیو ہسپتال اوتھل پر بھی رحم کھائیں ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ایمبولینس ہونے کے باوجود بھی غریب مریضوں اور ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والوں کے کام نہیں آتی ہیں تو پھر ایسی ایمبولینسوں کو ہسپتال میں کھڑا کرنے کا کیا فائدہ ۔
دوسری جانب ڈی ایچ کیو ہسپتال اوتھل میں اکثر بیشتر ایمرجنسی میں ایک داکٹر موجود ہوتا ہے جبکہ ٹرینگ کرنے والے درجنوں نوجوان ٹرینگ کر رہے ہیں جبکہ کھبی کھبار ہسپتال میں ایک بھی ڈاکٹر نہیں ہوتا درجنوں ٹرینگ کرنے والے لڑکے موجود ہوتے ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ فوری ویم ایس کے خلاف کاروائی کریں اور ایم ایس ہدایت کریں کہ وہ فوری درجنوں ٹرینگ کرنے والے نوجوانوں کو فارغ کرے جبکہ ٹرینگ کرنے والوں کے علاوہ بھی سماجی تنظیم لائف ٹرسٹ اور لسبیلہ ویلفیئر فاؤنڈیشن کے کثیر تعداد میں رضاکار موجود ہوتے ہیں ۔
اکثر بیشتر ایکسڈنٹ کے صورت میں اتنے نوجوانوں کی وجہ سے ڈاکٹروں کو بھی طبی امداد دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے عوامی حلقوں نے صوبائی وزیر صحت سیکریٹری صحت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری ڈی ایچ کیو ہسپتال میں خراب کھڑی ایمبولینس کی مرمت کروائیں اور ان ٹرینگ کرنے والے نوجوان لڑکوں کے خلاف کاروائی کریں۔