کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیزمیں کچلاغ کے مقام پر چار معصوم افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشتگردی کا بدترین واقعہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مخصوص فرقے اور مخصوص لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی صلاحیت اور کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئی ہے ۔
کیونکہ موجودہ صوبائی حکومت نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں بالخصوص پولیس ، لیویز اور ایف سی کو اختیارات دینے کے ساتھ ساتھ ان کے ہر شعبے میں صلاحیت بڑھانے کیلئے ان کی ضرورت کے مطابق فنڈز مہیا کےئے گئے ہیں اور بلا تمیز تمام عوام کے سرومال کے حفاظت کیلئے ان کے ٹرانسفر پوسٹنگ سمیت کسی بھی کام میں کوئی بھی مداخلت نہیں ہوئی ہے ۔
اور ملک بھر کی طرح ہر جگہ دہشتگرد عناصر کے خلاف مسلسل جاری کارروائیوں کے باوجوود ایسے اندوھناک واقعات کا رونماء ہونا قابل افسوس اور قابل گرفت ہیں۔ جبکہ دوسری طرف یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہیں کہ فرقہ پرستی کی بنیاد پر مخصوص لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کے عوام دشمن واقعات ہورہے ہیں تو قانون نافذ کرنیوالے تمام اداروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان واقعات کی روک تھام پر خصوصی توجہ دیتے اور ان عوام دشمن واقعات میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف بروقت کارروائی کرتے ۔
لہٰذا اب بھی اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے ان عوام دشمن واقعات میں ملوث دہشتگردوں کیخلاف بروقت اور تیزی کے ساتھ کارروائی ضروری اور لازمی ہیں۔ بیان میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی ویکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے ۔
کچلاک میں معصوم افراد کا قتل دہشت گردی کی بد ترین مثال ہے،پشتونخوامیپ
وقتِ اشاعت : September 12 – 2017