|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2017

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نہیں چاہے گی کہ اس وقت قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تبدیل ہو۔کوئٹہ پریس کلب میں نوجوانوں کے حوالے سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہم قطر سے خط نہیں مانگواتے۔سپریم کورٹ جو معلومات مانگتی ہے فراہم کردیتے ہیں۔

انیس سو تراسی اور اس سے پہلے کے تمام آمدنی کے ذرائع فراہم کردیئے گئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تبدیلی کیلئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی کوششوں سے متعلق سوال پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن لیڈر کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے کیونکہ اپوزیشن لیڈرکی مشاورت سے ہی چیئرمین نیب کا تقرر ہونا ہے اور آئندہ کچھ عرصے میں نگراں حکومت بھی اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے بنے گی۔ 

اس اس موقع پر پیپلزپارٹی نہیں چاہیگی کہ اپوزیشن لیڈرتبدیل ہو۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمرکا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے بڑے چوری کے الزامات زرداری اور نوازشریف لگے ہیں۔ نیب کا چیئرمین ایسے شخص کو ہونا چایئے جس پر قوم کو اعتماد ہو۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف کی جگہ عام آدمی ہوتا تونیب کب کا انہیں ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کرلیتا۔

تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ این اے ایک سو بیس پر بڑا معرکہ ہونے والا ہے ، تین بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کے حلقے کی حالت قابل رحم ہے۔اس سے قبل سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس عمر کا کہنا تھاکہ نوجوان ہی قوم کا اصل معمار ہے ۔ سی پیک منصوبوں میں سب سے پہلے ترجیح بلوچستان اور یہاں کے نوجوانوں کو دی جانی چاہیے۔ 

گوادر اور بلوچستان کے لوگوں کو روزگار کے مواقع میں ترجیح دینا ہوگی۔ بد قسمتی سے حکومتی غفلت کے باعث ملک کے ستائیس فیصد نوجوان بے روزگار ہیں۔ تحریک انصاف کے منشور میں واضح ہے کہ نوجوانوں کو روزگار ،آسان اقساط پر قرضے اور فنی علوم فراہم کی جائے گی۔ اگر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر کے زیور سے آراستہ کرنا ہوگا۔ پاکستان کے نوجوان کسی سے کم نہیں ، صرف مواقع کی کمی ہے۔