|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2017

اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما وچیئرمین قائمہ کمیٹی برائے منتقلی اختیارات میر کبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بھی بلوچستان کے عوام سہولیات سے محروم ہیں۔

اس حوالے سے وفاقی محکموں کا غیرسنجیدہ رویہ تشویشناک ہے جس کااندازہ اس امر سے بخوبی لگایاجاسکتاہے کہ سات سال قبل بھاگ ناڑی میں سیلاب آنے کے باعث شوران آنے والی فائبرآپٹیکل لائن کٹ گئی جس کا کنکشن تاحال بحال نہیں کیاجاسکا ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز سینیٹ میں خطاب کے دوران کیا میرکبیرمحمدشہی نے کہاکہ شوران میں میرچاکر خان رند کے نام سے تعلیمی ادارے کاقیام عمل میں لایاگیاجس میں ملک بھر کے بچیجدید معیاری تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔

اس حوالے سے بہترین اساتذہ کا ملک بھر سے چناؤ بھاری مراعات کے عوض کیاگیا مگر افسوس انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث ادارے کے طلباء اور اساتذہ کو شدیدمشکلات کاسامنا ہے ۔

کبیرمحمدشہی نے کہاکہ شوران میں نیٹ کی بحالی کیلئے میں نے چیئرمین پی ٹی اے اور سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ملاقات بھی کی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی افسران کا رویہ غیرسنجیدہ ہے جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وزارت ٹیکنالوجی سے مسئلے کے متعلق فوری جواب طلب کرتے ہوئے کہاکہ آخر کیاوجوہات ہیں کہ سات سال بعد بھی شوران انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم ہے۔