کوئٹہ: نوابزادہ گزین مری نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ عدالت نے صوبائی سیکریٹری داخلہ اور ڈپٹی کمشنر ز کو نوٹسز جاری کردیئے۔
تفصیل کے مطابق نوابزادہ گزین مری بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئرجج جسٹس نواز مری قتل کیس اور کوہلو میں لیویز کیمپ پر راکٹ حملے کے مقدمات میں نامزد تھے۔
پہلے مقدمے میں انہیں کوئٹہ کی مقامی عدالت نے عبوری ضمانت دے رکھی ہے جبکہ 29ستمبر کوسبی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے کوہلو میں لیویزکیمپ پر حملے کے مقدمے میں بھی چار لاکھ روپے کے مچلکوں کے عیوض ضمانت دیدی ۔
ضمانت منظوری ہونے کے بعد رہائی سے قبل ہی نوابزادہ گزین مری کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کردیاگیا۔ نوابزادہ گزین مری کے وکیل ارباب طاہر ایڈووکیٹ نے گرفتاری کو بلوچستان ہائی کورٹ میںآئینی درخواست کے ذریعے چیلنج کردی۔
پیر کو آئینی درخواست کی سماعت بلوچستان ہائیکورٹ کی جج جسٹس محترمہ جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اور جسٹس جناب جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔عدالت نے نے سیکرٹری داخلہ بلوچستان اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ بلوچ قوم پر ست رہنماء نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے سابق صوبائی وزیردخلہ نوابزادہ گزین مری 18سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے22ستمبر کو وطن واپس پہنچے تھے۔ انہیں کوئٹہ ایئر پورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔