|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2017

جکارتہ: انڈونیشین صدر جوکوویدودو کو ٹریفک جام نے 2 کلومیٹر تک پیدل چلنے پر مجبور کردیا۔

پاکستان میں صدر، وزیراعظم اور دیگر اہم شخصیات کی نقل و حرکت پر راستے بند ہوجاتے ہیں جس کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن انڈونیشیا میں اس کے برعکس اہم شخصیات کے لیے کوئی خاص پروٹوکول نہیں ہوتا اور اس کی عملی مثال اس وقت  دیکھنے کو ملی جب انڈونیشیا کے صدر کو ٹریفک جام کے باعث پیدل چلنا پڑا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشین صدر جوکوویدودو مسلح افواج کی یوم تاسیس کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ ٹریفک جام میں پھنس گئے، سڑکوں پر گاڑیوں کی طویل قطار کے باعث صدر کی گاڑی کو ٹریفک جام سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہ ملا تاہم صدر کچھ دیر گاڑی میں انتظار کرنے کے بعد گاڑی سے باہر نکلے اور پیدل چلنا شروع کردیا۔

انڈونیشین صدر کو تقریب میں شرکت کے لیے 2 کلومیٹر کا سفر پیدل کرنا پڑا اور اس دوران ٹریفک جام میں پھنسے دیگر سرکاری افسران سے سامنا ہوا جو صدر کو بغیر پروٹوکول کے دیکھ کر حیران رہ گئے۔