|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2017

دبئی: القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے ایک ریکارڈ شدہ صوتی پیغام میں اعتراف کیا ہے کہ ’عرب بہار‘ تحریک ناکامی سے دوچار ہوئی ہے اور اس وقت یہ تحریک ناکامی کے مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔ 

کم زور قیادت نے عوامی غم وغصے کی لہر کو ضائع کردیا۔عرب ٹی وی کے مطابق اپنے آڈیو بیان میں ایمن الظواہری نے ضمنا سابق النصرہ فرنٹ جو اب ’تحریر الشام محاذ‘ کے نام سے جانی جاتی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ 

الظواہری نے وضاحت کی کہ النصرہ فرنٹ سمیت کسی بھی بیعت کی معافی نہیں دی گئی۔ایمن الظواہری نے اپنے بیان میں القاعدہ پر اعتماد اور اس کی مدد و معاونت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیعت ایک شرعی عہد وپیمان ہے جس کی پابندی سب پر لازم ہے۔

ایمن الظواہری نے نام لیے بغیر شام میں لڑنے والی تنظیموں پر تنقید کی اور کہا کہ شام میں بھی مصر کے اخوان المسلمون کے ناکام تجربے کو دہرایا جا راہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ حقائق سے فرار اختیار کرتے ہوئے اس غلط فہمی میں ہیں کہ وہ امریکا کی دھوکہ دہی پر مبنی مدد کے ذریعے اقتدار تک پہنچ جائیں گے۔ امریکا صرف اپنے مفادات کے لیے لوگوں کو استعمال کرتا ہے۔