|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2017

کوئٹہ :  نوابزادہ گزین مری کے وکیل ارباب طاہر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود نوابزادہ گزین مری کو رہائی سے قبل حراست میں لینا توہین عدالت ہے اور ان کے خلاف کوئی کیس نہیں تھا پولیس نے ایک سازش کے تحت انڈسٹریل تھانہ میں ایف آئی آر کا بہانہ بنا کر گرفتار کر لیا اس حوالے سے عدالت سے رجوع کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہدہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نوابزادہ گزین مری کو 2 کیسز کے بعد تین ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے جیل منتقل کیا تھا بلوچستان ہائی کورٹ سے رہا کرنے کے حکم کے باوجود پولیس نے پھر ان کو جیل کے اندر سے گرفتار کرکے توہین ۔

عدالت کی انہوں نے کہا کہ پولیس حکام نے خود کہا کہ نوابزادہ گزین مری کیخلاف کوئی کیس ہیں ہے اور نہ ہی ان کیخلاف وارنٹ تھے اب انڈسٹریل تھانہ میں 2015ء کی ایک ایف آئی آر میں گرفتار کرکے کہا گیا کہ ہم صرف اس کیس میں ان سے تفتیش کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ نوابزادہ گزین مری کو جیل کے احاطے سے گرفتار کرکے پولیس نے بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم کی توہین کی ہے اورمیڈیا کے سامنے بھی ان کو بولنے نہیں دیا گیا