|

وقتِ اشاعت :   October 15 – 2017

موغا ديشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 231 تک پہنچ گئی جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز موغادیشو کے ایک ہوٹل کے باہر ہونے والے ٹرک بم حملے کو صومالیہ میں ہونے والا اب تک کا خطرناک ترین حملہ قرار دیا جارہا ہے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ ہر طرف تباہی پھیل گئی اور قریبی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے اب بھی متعدد افراد دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ 

 

دھماکےمیں قمیتی انسانی جانوں کے ضیاع پرصومالیہ کے صدر محمد عبداللہ نے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے ملک میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ صدرمحمد عبداللہ نے زخمیوں کیلئے خون کا عطیہ دینے کی بھی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قوم کو دہشت گردوں کے خلاف متحدہونا پڑے گا، دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونےدیں گے۔

واضح رہے کہ صومالی حکومت نے حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب پرعائد کی ہے تاہم ابھی تک باضابطہ طور پر کسی گروپ کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔