|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2017

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ء سابق سینیٹر ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے دور افتاد ہ علاقے اور بالخصوص سرحدی علاقے حکومت کی توجہ اور منصوبوں سے مکمل محروم ہیں بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں ترقی سے قومی سلا متی کو استحکام حاصل ہوگا ۔

انہوں نے یہ بات ما شکیل ضلع واشک کے نما ئندہ وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کہی ،انہوں نے کہا کہ ما شکیل اس وقت پا کستان اور بلوچستان کا پسما ندہ ترین ،تمام بنیادی سہو لتوں سے محر و م علاقہ ہے جہا ں تعلیم ،صحت ،روزگار اور بنیا دی انسانی سہولتوں کا اکیسویں صدی میں وجود تک نہیں ہے ۔

بی این پی ما شکیل کے آر گنا ئزر میر محمد عارف ریکی کی سربراہی میں ملنے والے وفد نے کہا کہ زلزلہ زدگا ن سے سینکڑوں روپے بٹور کر محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے آج تک زلزلہ زدگا ن کی داد رسی نہیں کی ۔

اس کے علاوہ گزشتہ بیس سالوں میں بجلی کا ایک کھمبہ بھی نصب نہیں کیا گیا جس کے باعث سینکڑو ں دیہات بجلی کی محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس نے غیر ضروری چیک پوسٹیں قائم کی ہیں جسکے باعث غریب عوام کا جینا دو بھر کر دیا گیا ہے ۔

وفد نے کہا کہ بے روز گاری اور صحت کی تبا ہ حال صورتحال کے باعث سینکڑوں خواتین زچہ و بچہ کے کیسز میں اموات سے دوچار ہورہی ہیں۔

ثناء بلوچ نے وفد کو یقین دلا یا کہ ان کے مسائل کو حکام با لا تک پہنچا نے ،ماشکیل کے عوام کو انکے حقوق اور انصاف فراہم کر نے میں بی این پی کلیدی کردار ادا کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کا بنیادی فرض ہے کہ سرحدی علاقوں کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار ،صحت ،تعلیم کی سہولتیں فراہم کرے کیونکہ یہاں کی عوام کی محرومیوں کو دور کر نے سے قومی سلا متی کو استحکا م حاصل ہوگا ۔

ثناء بلوچ نے کہا کہ وہ جلد ما شکیل اور ضلع واشک کا تفصیلی دورہ کر یں گے ۔وفد میں جمعیت علما ء اسلام کے میر احسان الہی ،حاجی محمد اشرف ریکی ،صدام حسین ریکی ،سمیع اللہ بلوچ و دیگر بھی شامل تھے