کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن وجمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت جو میرٹ کی دعوے کر تے تھے کہ صوبے میں میرٹ کو پامال نہیں کیا جائیگا مگر موجودہ حکومت نے سینئر آفیسران کو سائیڈ لائن کر کے جونیئر آفیسران کو ذمہ داریاں دی ہے۔
سسٹم کو فیل کرنے کے لئے سینئر آفیسران کی بجائے جونیئر آفیسران کو تعینات کر کے محکموں میں کرپشن کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے ۔
آئندہ انتخابات میں عوا م موجودہ حکمرانوں کا استقبال ٹماٹروں اور انڈوں سے کرینگے ہر سال اربوں روپے حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے لیپس ہو رہے ہیں 26 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہونیوالے مفتی محمود کانفرنس سے مولانا فضل الرحمان کا خطاب سنگ میل ثابت ہو گا۔
ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ’’ آن لان‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ 2013 میں موجودہ نام نہاد قوم پرستوں کی حکومت اس بنیاد پر آئی کہ امن وامان کی صورتحال بحال ہو گی میرٹ کو پامال نہیں کیا جائیگا مگر بد قسمتی سے آئے روز بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو رے ہیں اور عوام عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں ۔
میرٹ کی بنیادوں کو ہلاکر رکھ دیا حکومت نے عوام کو دھوکہ دیا اور سینئر آفیسران کو سائیڈ لائن کر کے اپنی مرضی کے آفیسران کو لگاکر کرپشن کو مزید تقویت دی ہے کیونکہ جونیئر آفیسران ان کی مرضی کے مطابق فیصلے کر تے ہیں اور حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ہر سال 50 ارب روپے لیپس ہو تے ہیں
حکومت کی کارکردگی ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے صفر ہے حکومت جو دعوے کر رہے تھے ۔
ان دعوؤں پر پورا اترنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور یہ پہلی حکومت ہے کہ اسکینڈل کی وجہ سے ان کے ممبران جیلوں میں ہے اورمختلف اسکینڈل منظر عام پر آگئے ہیں عوام اب ان کے دھوکوں میں نہیں آئیں گے ۔
2018 کے انتخابات میں ان حکمرانوں کا استقبال ٹماٹروں اور انڈوں سے کیا جائیگا اور بلوچستان کے مفادات کا سودا کیا جا رہا ہے جو قوم پرست صوبے کی حقوق کی باتیں کر تے تھے آج وہ خود کمیشن لے کر مفادات کا سودا کر رہے ہیں۔