|

وقتِ اشاعت :   October 22 – 2017

کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر حامد خان ، صدارتی امیدوار سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن حفیظ عبدالرحمان انصاری اور بلوچستان وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر کسی نے بھی جمہوری نظام کو ختم کرنے کی کوشش کی تو وکلاء ان کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے ہم تمام اداروں کا احترام کر تے ہیں۔

ملک کے اندر آئین وقانون کی بالادستی چاہتے ہیں آزاد بار اور بینچ کے لئے ماضی میں بھی جدوجہد کی اور آئندہ بھی جدوجہد کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پروفیشنل پینل بلوچستان کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر سیکرٹری میاں اسلم بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حاجی عطااللہ لانگو چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی راحب خان بلیدی سلیم لاشاری منیر کاکڑ, نادر چھلگری ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔

حامد خان نے کہاکہ ملک کے آئین وقانون کی بادستی چاہتے ہیں اور کسی نے بھی آئین کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی تو وکلا آئین کو بچانے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنے دائر ہ اختیار میں رہ کر کام کریں تو ملک ترقی کرے گا یہ ملک ایک وکیل نے بنایا اس کی حفاظت بھی وکیل کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ آٹھ اگست کا حملہ صرف کوئٹہ کے وکلا پر نہیں بلکہ یہ جوڈیشری پر حملہ تھا انہوں نے کہاکہ ہم آزاد بار کیلئے جدوجہد کررہے ہیں آزاد بار سے آزاد عدلیہ کا تصور ہے ۔

انہوں نے ملک کے اندر کرپشن اقربا پروری لاقانونیت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن نے اداروں کو برباد کردیا ہے اور ایسا عدالتی نظام چاہتے ہیں جس کا فائدہ براہ راست عوام کو ہو انہوں نے کہاکہ وکلا کے درپش اور عوامی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ بینچ کو ہر تین مہینے میں کوئٹہ میں سماعت کرنا چاہئے ۔