پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے اپنے رہائشگاہ پہ نیشنل پارٹی سے سینکڑوں کی تعداد میں مستعفی ہونے والے شاہوقلندر یونٹ سے سدھیر احمد، ثناء اللہ، عبدالروف ،عبدالعزیز ،عطااللہ ،محمد عمر و سریکوران وشاپ سے اختر حسین گچکی،محمد اسحاق گچکی، اکبر گچکی، سیف اللہ گچکی، امیتاز گچکی، ندیم گچکی، وشبود سے محمد نواز نوشروانی ،
حاجی نور احمد نوشروانی وشبود قاضی آباد سے عبدالخالق، مہر اللہ ،عبداللہ ،شامراد حفیظ گرمکان سے محمد گلاب، عمرجان، گل زیب ،جہانزیب، شاپاتان داد محمد ،محمد انور، سفرعلی، نادر علی ،سبزاب سے حاجی تاج محمد، خالد علی ،محمد داؤد ،حافظ خلیل سمت 250افراد نے بی این پی عوامی میں شمولیتی پرہجوم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے مرکزی کونسل سیشن میں بلوچستان بھر کے تمام کونسلر کارکناں رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔
انہوں نے حقیقی قوم پرستی کا حق ادا کرتے ہوئے مرکزی قومی کونسل سیشن میں شرکت کرکے اپنی حق رائے اور پارٹی کی بہتر پالیسی کیلئے تجاویز دئیے جن کی بدولت سے مرکزی قومی کونسل سیشن بلوچستان باسیوں کیلئے ایک نئی تاریخی سیشن اور بلوچستان کی سیاست میں نئی باب رقم ہوئی ۔
بی این پی عوامی کی سیاست بلوچ قومی کلچر ثقافت انکی بنیاد حقوق کی ترجمانی ہے ،بلوچ قوم ہر دور میں مختلف مصائب و مشکلات کے شکار رہے ہیں لیکن بی این پی عوامی کی سنگ بنیاد کا مقصد ذاتی گروی شخصی مقاصد ہر گز نہیں ہے۔
بلوچستان کی سیاست میں غریب مظلوم عوام (عوامی)کی سیاست کا محور ہیں انکی حقوق کی تحفظ انہیں ہر قسم کی سہولت و تحفظ فراہم کرنا (عوامی)کی سیاست کا مقصدہے جیسے خون کے آخری قطرے تک نبھائیں گے ۔
انہوں نے مرکزی قیادت کی طرف سے (عوامی)میں شمولت کرنے سینکڑوں لوگوں کودلی مبارک باد دیتے ہوئے انہیں ہدایت دی ہے کہ انکی سیاسی زندگی اپڈیٹ ہوئی ہے اور بی این پی عوامی کی پروگرام کو گھر گھر پہنچائیں اور2018کے الیکشن کی تیاریاں شروع کریں اس بار ون ہیڈ ون ووٹ ہوگا۔