کو ئٹہ: سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ اور مشیر جنگلات وجنگلی حیات عبیداللہ بابت نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 خوش آئند قرار ہے اس بل میں کچھ خامیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے ، اس ایکٹ پر اس کے اصل روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یو این ڈی پی اور پی آئی پی ایس کے اشتراک سے کوئٹہ میں الیکشن ایکٹ 2017سے متعلق منعقدہ ایک روزہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
سمینار میں نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،مشیر جنگلات وجنگلی حیات پشتونخوا میپ کے رہنماعبید اللہ بابت ،اراکین اسمبلی نصراللہ خان زیرے ،ویلم جان برکت،معصومہ حیات،یاسمین لہڑی ،عارفہ صدیق ،کشور جتک ،ثمینہ خان ،یو این این ڈی پی کے قریش خان خٹک ،محسن عباس سید،کنسلٹنٹ وزارت قانون وانصاف ،الیکشن کمیشن آف پاکستان فیاض حسن سجاد ،داد ننگیال کے علاوہ سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں کی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
،سمینار کی شرکاسے خطاب کرتے ہوئے محسن عباس سید نے الیکشن ایکٹ 2017کے ااغراض ومقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ انتخابات کے شفاف طریقے سے ہونا جمہوریت کا بنیادی جز ہے جس کی جانب سے یہ ایکٹ سنگ میل ثابت ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ یہ مذکورہ بل سینیٹ میں 25اگست 2017کو متعارف ہوا ور سینٹ نے ایسے 22ستمبر 2017کو پاس کرلیا اسکے علاوہ قومی اسمبلی سے یہ بل 22اگست 2017کو پاس ہوا ۔انہوں نے بتایا کہ اس بل کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بااختیار بنادیا گیا تاکہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن ہوسکیں۔
اس موقع پر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ،مشیر جنگلات وجنگلی حیات عبیداللہ بابت نے الیکشن بل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بل میں کچھ خامیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ایکٹ پر اسکی روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنائے جائے ملک بھر میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد کو یقینی بنا کر ملک میں جمہوریت کو مضبوط کیا جاسکیں تاکہ اسکے ثمرات سے نچلی سطح پر عوام اس سے مستفید ہوسکیں۔