صوابی: ڈپٹی سپیکر سینٹ آف پاکستان اور جے یوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ جس پارلیمنٹ نے 1974میں متفقہ طور رپر قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کیلئے قراردادپاس کی تھی ۔
اسی پارلیمنٹ میں انتالیس سال بعد دوبارہ قادیانیوں کی غیر مسلم حیثیت کی توسیع کردی ہے اور پارلیمنٹ نے قادیانیوں کی کفر پر مہرتصدیق ثبت کردی اگر چہ پردہ بدیانت لوگوں نے بڑی ہوشیاری سے عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تحریف کی کوشش کی مگر ہم نے بروقت اس کا تدارک کرکے تحریف کا راستہ روک لیا ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے دارالعلوم صدیقیہ زروبی میں حضرت مفتی اعظم محمد فرید (مرحوم)کے سالانہ سہ روزہ اجتماع کے اختتام پر خطاب اور بعدازاں مرکزی کونسل کے رکن نور الاسلام کی رہائش گاہ پر اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے بحالی کے حوالے سے میری قیادت میں مجلس شوریٰ نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس پر میں نے ایم ایم اے میں شامل تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر تشکیل دینے کیلئے رابطوں کاکام مکمل کرلیاہے اور اس کا اچھا رسپانس ملاہے اور جو چھوٹے چھوٹے اُمور ہیں وہ سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں طے کئے جائیں گے اورہمیں اُمید ہے کہ تمام دینی جماعتوں کااتحاد ہوجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے جے یو آئی داسی جماعت ہے اس فیصلے میں چائنہ اور پاکستان کے ساتھ جے یوآئی نے اہم کردار اداکیاہے بلوچستان کے عوام کے جو چھوٹے تحفظات ہے حکومتی سطح پر اسے حل کرناچاہئیے تاکہ چھوٹوں صوبوں کے محرومیوں اور پسماندگی کا ازالہ سی پیک کے منصوبے سے ہوجائے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ امریکہ کبھی بھی پاکستان کا مخلص دوست نہیں رہاہے بلکہ پاکستان ہمیشہ اپنے مفاد کیلئے استعمال کیا اور آج وہ بات ثابت ہورہی ہے کہ خطے میں امریکہ آج بھارت کو امیت دے رہاہے یہاں تک کہ انہیں ڈرون طیارے بھی فراہم کیاجارہاہے ۔
ایسے حالات میں پاکستان کو اب دوٹوک فیصلہ کرناچاہئیے کیونکہ پاکستان کے دوست ودشمن اکٹھے ہوگئے ہیں ایسے حالات میں اپنی آزادی خودمختاری اور عزت و نفس کے تحفظ کیلئے عملی قدم اُٹھانا چاہئیے پاکستان اتنا کمزور نہیں کہ انڈیا یا امریکہ آسانی سے ہضم کرسکے پاکستانی فوج دنیاکا مانا ہوابہادر فوج ہیں ایٹمی ملک بھی ہے ۔
تحریک انقلاب کے نتیجے میں معرض وجود میں آیاہے صرف اتنی کمزوری ہے کہ ایسے معاملات میں حکومت قوم کو اعتماد میں نہیں لیتے ہیں لہٰذا جرات مند قوم کو اعتماد میں لینا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ٹیکنوکریٹ یا قومی حکومتی کی تشکیل کے حوالے سے آئینی پاکستان میں گنجائش نہیں ہے یہ بعض لوگوں کے اپنے انداز ہے ۔
انہوں نے کہاکہ فاٹا کا خیبرپختونخوامیں ضم کرنے،الگ صوبہ بنانے یا اپنے حیثیت برقرار رکھنے سے فاٹا کے عوام کو اعتماد میں لیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں نے آنکھیں بند کرکے دلیل کے بغیر بات کرتے ہیں لیکن ہم دلیل کے ساتھ بات کرتے ہیں۔