|

وقتِ اشاعت :   October 30 – 2017

کچلاک : خان شہید کے ویژن انتھک جدوجہد ، لازوال قربانیوں اور واضح موقف کے باعث ہی اس ملک میں پشتون افغان ملت کی قومی تشخص ، قومی وحدت کی بحالی اور قومی واک واختیار کی جدوجہد تمام ملت کا قومی مطالبہ بن گیا ہے ۔

لہٰذا ماضی کو کریدنے کی بجائے متحدومنظم ہوکر ملت کی ملی ارمانوں کی تکمیل اور درپیش سنگین مشکلات سے نجات لازمی ہے۔ اکابرین کی یاد منانا جدوجہد کی تقویت کا باعث بنتاہے ۔

ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماء صوبائی وزیر پی ایچ ای اینڈ واسا نواب محمد ایاز خان جوگیزئی ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری یوسف خان کاکڑ ، ضلع ڈپٹی سیکرٹری فاروق وطن شاد، کچلاک شار علاقائی سیکرٹری ڈاکٹر حبیب اللہ نے خان شہید ایوارڈ کی تقسیم کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی اور ان کے محدود ساتھیوں کی شروع کردہ جدوجہد ، تاریخی قربانیوں اور پشتونخوامیپ کی مسلسل جدوجہد کی وجہ سے ہی پشتونخوا وطن میں قومی دلیری اور سیاسی بیداری کی لہر پشتون افغان ملت کو متحد کرکے قومی برابری ، سیالی ، ترقی وخوشحالی اور معاشرتی نصاب پر مبنی نظام کے حصول کیلئے جدوجہد کی راہ پر گامزن کردیا ہے اور پشتونخوا وطن کے تمام عوام کو جن بدترین مشکلات کا سامنا ہے ان سے گلوخلاصی کیلئے مسلسل منظم جدوجہد کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خان شہید اور دوسرے اکابرین اور پشتونخوا وطن کے معلوم اور نامعلوم شہدا کی یاد تازہ کرنا اور ان کے نام سے ایوارڈز کی تقسیم قابل تحسین اور قابل تقلید اقدام ہے ۔

کیونکہ قومی اکابرین اور تمام شہدا کی فکر ، وطن دوستی ، قوم دوستی ، عوام دوستی ، تاریخی جدوجہد اور قربانیاں تمام ملت کیلئے مشعل راہ ہے اور موجودہ نسل کو اپنے تاریخ ، ماضی و اکابرین وشہدا کی کارناموں سے باخبر رکھنا ضروری ہے اور زندہ قومیں ہی اپنے قومی ہیروز کی یاد مناکر آئندہ کیلئے جدوجہد تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ ان کی قیادت نے ہمیشہ ہر قسم کی ظلم وجبر ناانصافی کے خلاف اور محکوم قوموں ومظلوم عوام کی آزادی وترقی خوشحالی کیلئے بلا امتیاز جدوجہد کی ہے اور اس راہ میں ان کے عظیم شہدا کی قربانیاں نمایاں ہے ۔

اور فرنگی استعمار کیخلاف مسلسل جدوجہد ، قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کے قیام کے بعد ہر قسم کی آمریت ان کے کاسہ لیسوں کیخلاف بھی ہر جمہوری جدوجہد کی صف اول میں رہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک پاکستان کا استحکام ، بحرانوں سے نجات اور ترقی وخوشحالی کا راستہ صرف اور صرف آئین وقانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، حقیقی جمہوریت ، قوموں کی برابری اور انہیں اپنے وسائل پر واک واختیار دینے اور مادری زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دلانے میں ہیں اور اس کے بغیر سوچنے اور عوام کے حق حکمرانی کو تسلیم کرنے سے انکار ملک کو مزید بحرانوں میں مبتلا کردیگی ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی حقیقی جمہوری قیادت کیخلاف سازشیں اور ریڈی میٹ قیادت کو جعلی طریقے سے ابھارنے سے غیور عوام کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا بلکہ باشعورعوام اپنے نمائندہ سیاسی جمہوری قوتوں اور ان کی حقیقی عوام دوست قیادت کی پہچان کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے غیورعوام کی مرضی ومنشاء کے مطابق ان کے مستقبل کے فیصلے کے مطالبے کی مخالفت قابل افسوس ہے کیونکہ فاٹا کے غیور عوام کی مرضی کے بغیر ان کے وطن کے غیر متعلقہ نام نہاد 5افراد کی کمیٹی کا فیصلہ ان پر مسلط کرنا درحقیقت فاٹا کے عوام کی خود مختیاری کیخلاف سازش اور ان کے وطن پر قبضہ گری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عقل سلیم اور حالات کا ادراک یہ ہے کہ بلا امتیاز پشتونخوا وطن کے تمام عوا م کو ملک بھر کے ہر علاقے اور ہر شعبہ زندگی میں جس سے اذیت ناک صورتحال کا سامنا ہے ان کا تقاضا یہ ہے کہ تمام سیاسی اور جمہوری قوتیں متحد ومنظم ہوکر نجات کی تاریخی جدوجہد متحد ہوکر آگے بڑھائیں ورنہ ساری ملت کو مزید تباہی وبربادی کا سامنا کرنا پڑیگا۔

اس موقع پر علاقے میں شہید پارٹی کارکنوں ، علاقے کے مختلف شعبوں میں اہم کارکردگی دکھانے والے اساتذہ، شاعروں ، ادیبوں ، کھلاڑیوں ، طلباء پوزیشن ہولڈرز میں ایوارڈز تقسیم کےئے گئے ہیں۔