کوئٹہ: بد عنوانی کے الزام میں گرفتار رکن بلوچستان اسمبلی میر خالد لانگو کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دے کر انہیں وہاں منتقل کردیاگیا۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان پریزنس رولز کی شق نمبر2کی ذیلی شق 1اور شق نمبر4کے تحت مجاز حکام کی منظوری سے میر خالد لانگو کی ریلوے ہاؤس سوسائٹی میں رہائشگاہ ’’لانگو بولک ‘‘کو90دن کیلئے سب جیل قرار دے دیا گیا ہے جہاں خالد لانگو کو قید رکھا جائیگا۔ محکمہ داخلہ نے سی سی پی او کوئٹہ کو اس سب جیل منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فل پروف سیکورٹی اور سب جیل کی سوئپنگ کرنے کی ہدایت کی۔
ساتھ ہی ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کے سپرنٹنڈنٹ کو سب جیل کا انتظام سنبھالتے ہوئے پاکستان پریزنس رولز کے تحت مطلوبہ انتظامات کریں۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے سابق مشیر برائے خزانہ میر خالد لانگو کو گزشتہ سال مئی میں نیب نے گرفتار کیا تھا۔ انہیں محکمہ بلدیات اور محکمہ خزانہ کے اربوں روپے فنڈز میں بد عنوانی کے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
احتساب عدالت کی جانب سے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے جانے کے کچھ عرصہ بعد خالد لانگو کو سب جیل قرار دیئے گئے سول ہسپتال کے وی آئی پی روم منتقل کیا گیا تھا۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے رہائشگاہ کو سب جیل قرار دینے کے بعد خالد لانگو کو وہاں منتقل کردیاگیا۔ان کی رہائشگاہ پر محکمہ جیل خانہ جات کے اہلکاروں کو تعینات کرکے سیکورٹی انتظامات سخت کردیئے گئے۔
ذرائع کے مطابق خالد لانگو نے گرفتاری کے وقت ہی محکمہ داخلہ بلوچستان سے اپنی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دینے کی درخواست کی تھی لیکن محکمہ داخلہ نے یہ درخواست رد کردی تھی ۔جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان کے دفتر سے محکمہ داخلہ کو خالد لانگو کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دینے کا ہدایت نامہ جاری کیا گیا تھا ۔
محکمہ داخلہ نے اس کی مخالفت کی لیکن پاکستان پریزنس رولز کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے منظوری دی جس کے بعد محکمہ داخلہ بلوچستان نے سابق مشیر خزانہ کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دے دیا۔ یاد رہے کہ بلوچستان اسمبلی کے ایک اور گرفتاررکن سردار عبدالرحمان کھیتران بھی سب جیل قرار دی گئی اپنی رہائشگاہ میں قید کی زندگی گزار رہے ہیں۔