|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2017

کوئٹہ :  سیکرٹری ثانوی تعلیم عبدالفتح بھنگر نے کہاہے کہ ایک مضبوط اور با مقصد نصاب تعلیم وقت کی ناگزیر ضرورت ہے۔ طالب علموں کی ذہن سازی میں نصاب تعلیم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

اچھے نصاب کی یہ خوبی ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف طالب علم کو خواندہ بناتی ہے بلکہ ایک اچھا نصاب طالب علم کو اس کے ماحول سے مطابقت پیدا کرنے ، معاشی سرگرمیوں سے عہدہ برا ہونے اور طالب علم کی ذاتی شخصیت اور کردار سازی میں بہتری لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیورو آف نصابیات کی جانب سے بریفنگ کے دوران کیا ۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ثانوی تعلیم محمد فاروق کاکڑ، ڈائریکٹر بیورو نصابیات نظر محمد کاکڑ ، ڈائریکٹر سکولز محمد رفیق ترین، ایڈیشنل ڈائریکٹر سکولز نظام مینگل ،سبجیکٹ اسپیشلسٹ اور سینٹر ریسرچ آفیسرز بھی موجود تھے۔ 

سیکرٹری ثانوی تعلیم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نصاب مرتب کرتے وقت عصر حاضر کے تقاضوں ، قومی اور بین الاقوامی ضرورتوں اور طالبعلموں کے ذہنی صلاحیت کو بھی ضرور مد نظر رکھا جائے اور اس ضمن میں فیلڈ میں پڑھا نے والے سینئر اساتذہ کے تجربات سے استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نصاب میں اتنی صلاحیت ہونی چائیے کہ ہمارے طالب علم دور حاضر کے چیلنجز سے نہ صرف بہتر انداز میں نمٹ سکے بلکہ صف اول کے اقوام میں اپنی بھی بنا سکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ معیاری نصاب کیلئے دیگر صوبوں اور ممالک کے نصاب تعلیم سے بھی استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ثانوی تعلیم محمد فاروق کاکڑ اور ڈائریکٹر بیورو نصابیات نظر محمد کاکڑ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نظام تعلیم کی بہتری اور اصلاحات کیلئے مناسب اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نصاب کو ہمارے ماحول ، بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کے مطابق مرتب کرنے او راس حوالے سے اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ بہتر انداز میں ہمارے مستقبل کے معماروں کی تربیت کرسکیں۔