|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2017

اسلام آباد : وزارت تعلیم ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے نکالے گئے بلوچ طلباء کی بحالی سمیت دیگر طلباء کو بھاری بھر کم کئے جانے والے جرمانے واپس لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ۔

قائد اعظم یونیورسٹی میں 2درجن کے قریب بلوچ طلباء کو بھاری جرمانے اور جامعہ سے بے دخل کرنے کے انتظامیہ کے عمل کے نتیجے میں گزشتہ 1ماہ سے جامعہ میں پرسکون تدرسی عمل یقینی نہ بنایا جاسکاتھا وزارت تعلیم کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم انجنئیر بلیخ الرحمان نے بلوچستان حکومت اور رہنماؤں کی طرف سے معاملہ اٹھانے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایات دی ہیں ۔

جامعہ سے بے دخل کئے جانے والے بلوچ طلبہ کو واپس لینے سمیت احتجاجی طلباء پر بھاری جرمانوں کو ڈالا جانے والا اضافی بوجھ واپس لیا جائے جس پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کوبلا کر معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کی ہدایات دے دی گئی۔

آن لائن سے بات کرتے ہوئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختاراحمد وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی کی طرف سے بے دخل طلباء کی بحالی اور جرمانوں کی معافی بابت اختیار کرنے کی بات میں وزن نہیں ہے ۔

وائس چانسلر کسی بھی جامعہ کا کلی بااحتیار عہدہ ہے جو انتظامی فیصلوں میں اپنے رائے مسلط کرنے کا مجاز ہے جامعہ کی سنیڈیکیٹ کا اجلاس بھی بلانا پڑے تو بلایاجائے جامعہ انتظامیہ کو ہداہات جاری کی ہیں کہ ہر صورت جامعہ میں پر امن تدریسی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیںَ