|

وقتِ اشاعت :   November 16 – 2017

کوئٹہ :  جمعیت علماء ا سلام کے صوبائی رہنمااوررکن قومی اسمبلی انجینئرحاجی محمدعثمان بادینی نے کہاہے کہ آزادی صحافت پرقدغن برداشت نہیں کریں گے مقامی اخبارات کے اشتہارت کی بندش قابل مذمت ہے ۔

مقامی اخبارات کودیوارسے لگانے کاحکومتی فیصلہ آزادی صحافت پرقدغن لگانے کے مترادف ہے جس کے باعث اخباری صنعت سے وابستہ ہزاروں افرادگزشتہ 21دنوں سے گھروں میں محصورہیں بدقسمتی سے بلوچستان میں پہلے ہی سے بے روزگاری زیادہ ہے جبکہ اخباری صنعت سے وابستہ افرادپربھی روزگارکے دروازے بندکئے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام صحافت کی آزادی پریقین رکھتی ہے اخبارات میں من پسندخبروں کی اشاعت کے دباؤقابل قبول نہیں ہے بدقسمتی سے بلوچستان میں صحافت پرحملوں کے باعث 40سے زائدصحافی مارے جاچکے ہیں ۔

ان کھٹن حالات میں صحافی برادری،اخباری کارکنان اورہاکرکام کررہے ہیں بلوچ علاقوں میں پریس کلبوں کوبندکیاگیاہے صحافیوں کودھمکیاں دی جاتی ہیں جبکہ رہی سہی کسرحکومت نے پوری کردی جس سے صحافیوں میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بہترتویہ ہے حکومت اصولی طورپراخبارات کوکمیشن کے بغیرمیرٹ کے مطابق اشتہارات جاری کرے بالخصوص مقامی اخبارات کوترجیح دے ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے ان کی حوصلہ افزائی کرے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے کمیشن اورکرپشن کاریکارڈتوڑدیاہے اخبارات کواشتہارات دینے کی مدمیں بھی کمیشن لیاجاتاہے جس سے مقامی اخبارات کی حق تلفی ہوتی ہے ان حالات میں جمعیت علماء اسلام بحیثیت اس صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مقامی اخبارات سے وابستہ صحافیوں اورملازمین کے ساتھ ہرممکن تعاون کے لئے تیارہے ۔