کوئٹہ : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے موجودہ ایم کیوایم کو بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کی باقیات قراردیا اور کہاہے کہ یہ قومی سلامتی کیلئے خطرہ ہے ،ہم بلوچستان میں سیٹ نہیں بلکہ عوام کے دل جیتنے اور آپس میں اتحاد واتفاق کے رشتوں کو مضبوط کرنے کیلئے آئے ہیں ۔
وقت کے فرعون سے ٹکر لیا تو لوگ کہہ رہے تھے کہ جان کی امان کیسے پاؤ گے لیکن اس عمل سے ہمیں رب نے مزید تقویت دی ہماری سیاست کا محور مفادات نہیں نظریات ہے ،ظلم پر خاموش رہنے والے ظالم ہیں ہم خاموشی سے مرنے کی بجائے اپنا کام کرکے جانا چاہتے ہیں ۔
کوئٹہ میں کھڑے ہوکر مہاجروں کے نام نہاد لیڈروں کو منتخب کرکے کہتے ہیں کہ کیا انہوں نے مہاجر کمیونٹی کو 35سالوں تک بدنام نہیں کیا مہاجر قوم کو سوچنا ہوگا کہ ان کامجھ سے جڑنا درست ہے یا پھر وہ35سالوں کی طرح اب بھی لٹنے کو تیار ہیں، مجھے پشتون ،پنجابی ،بلوچ اور سندھیوں سے دوستی پر فخر ہے ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا سے بات اور پاک سرزمین پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری رضا ہارون ،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عطاء اللہ کرد ،اشفاق منگی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے ۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کاکہناتھاکہ انہوں نے کبھی باریک بات نہیں کی بلکہ میں ہمیشہ دھماکا کرتا ہوں،میں نے جو بات کمرے میں بیٹھ کر کی وہی فاروق ستار کے منہ پر کہی، بس فرق اتنا ہے کہ فاروق ستار نے آدھا جھوٹ اور میں نے پورا سچ بولا۔
انہوں نے کہا کہ فاروق ستار 8مہینے تک اسٹیبلشمنٹ سے مل رہے تھے، ایم کیوایم سے بات چیت میں کسی پی ٹی آئی والے کی موجودگی کی بات ہی نہیں کی، ایسی تمام باتوں کا پتا میڈیا سے چلا ہے۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم بانی ایم کیوایم کی تھی ہے اور رہے گی، یہ را کی جماعت ہے اور باقی ایم کیوایم بھی را کی باقیات ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ فاروق ستار کی جماعت قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، وہ جس دن ایم کیوایم ختم کرنے پر تیار ہوجائیں گے اس دن سب ٹھیک ہوجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ میں کوئٹہ میں کھڑے ہوکر کراچی ،سکھر ،حیدرآباد سمیت دیگر میں مہاجروں کے نام نہاد لیڈروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہتاہوں کہ تم نے میری کمیونٹی کو 35سالوں تک بدنام کیاہے الطاف حسین جھنڈے جلاتاہے جبکہ تم رشوت لیتے ہو مجھے پشتون پنجابی بلوچ اور سندھی سے دوستی پر فخر ہے ۔
انہوں نے مہاجر قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ سوچیں کہ ان کا مجھ سے جڑنا درست ہے یا پھر وہ 35سالوں کی طرح اب بھی لٹنے کو تیار ہیں ،مہاجروں کے نام پر ووٹ لینے والوں نے ان کے مسائل حل نہیں کئے یہاں کسی نے تم سے کوئی تفریق نہیں کی تم بھی آؤ اور ان کی باتیں سنو ۔
انہوں نے کہاکہ مجھے مہاجروں پر فخر ہے تاہم جب تک ابلیس نہیں مرے گا تب تک تم مجھے ملنے نہیں آؤگے،انہوں نے کہاکہ میں برابر�آواز دیتارہوں گا کیونکہ اپنے آباؤاجداد کا پاکستان دیکھنا چاہتاہوں ،انہوں نے کہاکہ ملک بنانے کیلئے میری جان بھی گئی تو مجھے کوئی پرواہ نہیں ہوگی ۔
مصطفی کمال کاکہناتھاکہ جب تک وسائل کی نچلی سطح تک منتقلی نہیں ہوتی اس وقت تک مسائل کا حل ممکن نہیں ہوگا ان کاکہناتھاکہ صرف خفیہ ادارے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کرسکتی بلکہ اس کیلئے کمیونٹی پولیسنگ بے حد ضروری ہے ۔
انہوں نے کارکنوں پر زور دیاکہ وہ پارٹی پیغام کو گھر گھر پہنچائیں تاکہ اللہ تمام کارکنوں سے تمام انسانوں کی فلاح وبہبود اور مفاد کاکام لیں انہوں نے کہاکہ ہم نظام کی تبدیلی کیلئے آئے ہیں اور اس کیلئے ہماری کوشش ہے کہ رنگ نسل ،زبان اوردیگر بنیادوں پر پائے جانیوالے تضادات مکمل ختم ہو۔
انہوں نے کہاکہ ہم ظلم کے خلاف ہے اور اس کا خاتمہ چاہتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ظلم پر خاموش رہنے والے بھی ظالم ہے ہم خاموشی سے مرنے کی بجائے اپنے حصے کا کام کرکے دنیا سے جانا چاہتے ہیں ہمارا کام لوگوں کو حقائق سے آگاہ کرناہے باقی کامیابی اور ناکامی رب کے ہاتھ ہے ہم نے اگر اپنے بچوں کو ظالموں کے حوالے کیا تو اس کا حساب بھی دینا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ میں نے اشفاق منگی اور رضا ہارون نے سیٹوں کو لات ماری اور عوام کے پاس آئے ہمیں اب بھی کسی سیٹ کی ضرورت نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا پارٹی پیغام گھر گھر تک پہنچے ہم تبدیلی اور ظلم کے خلاف نکلے ہیں عوام ہمارا ساتھ دیں ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں کروڑوں بچے نہ صرف سکولوں سے باہر ہے بلکہ سالانہ بنیادوں پر علاج ومعالجے کی سہولیات نہ ہونے کے باعث بچے بڑے پیمانے پر موت کے اغوش میں بھی جارہے ہیں جہاں ہسپتالوں میں ادویات اور تعلیمی اداروں میں علم نہ ہو وہاں بچے ضرور جرائم کی طرف بڑھیں گے ۔