|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2017

کوئٹہ: چیف آف ساراوان پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ گوادر بندر گاہ کا معاہدہ فوری طور پر ختم کر کے گوادر پورٹ کا انتظامی کنٹرول بلوچستان حکومت کے حوالے کیا جائے ۔

” آن لائن” سے بات چیت کر تے ہوئے نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ سابقہ دور حکومت میں گوادر کو سنگا پور پورٹ اتھارٹی سے اس کا معاہدہ ختم کر کے گوادر کو ایک خود مختار پورٹ کی حیثیت دلوائی تھی لیکن بد قسمتی سے موجودہ حکومت نے گوادر پورٹ جو بلوچستان کے عوام کا ایک تاریخی ورثہ ہے اسے ایک آگ اگلنے والے اژدھا کے حوالے کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس معاہدے کو وفاقی حکومت نے کافی عرصے سے چھپایا رکھا اور بلوچ عوام کو بھی اندھیرے میں رکھ کر معاملات کو پردے کے پیچھے طے کیا جس کو ہم بلوچستان کے عوام کے ساتھ صریحا ایک دھوکہ سمجھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ گوادر کو مرکزی حکومت نے چائنا کو ببیچ دیا ہے اس منصوبے سے چائنا 91 فیصد لے جائے گا جبکہ9 فیصد وہ اپنی جیب میں ڈالے گا اور بلوچستان کے ہاتھ کچھ نہیں لگے گا ۔

انہوں نے کہا ہے کہ میری ذاتی رائے ہے کہ چائنا کیساتھ گوادر کے معاہدے کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور گوادر بندر گاہ انتظامی کنٹرول بلوچستان حکومت کے حوالے کیا جائیکیوں کہ اسلام آباد کے سفید بھوت بنگلوں میں بیٹھ بلوچستان کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا کسی کو اختیار نہیں ۔

بلوچستان کے وسائل پر صوبے کے عوام کو تسلیم کیا جائے ورنہ بلوچستان میں اچھے حالات کی امید رکھنا اسی طرح ہوگی کہ درخت پر سفید کوا بیٹھا ہے ۔