کوئٹہ : جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ V کے جج جناب شہزاد احمد نے اغواء برائے تاوان کے کیس میں نامزد پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کرنے کے احکامات دے دیئے ۔
عبدالمجید خان اچکزئی کیخلاف پولیس سارجنٹ کو گاڑی سے کچلنے کے مقدمہ میں مدعی اور گواہ استغاثہ کے بیانات انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب داؤد خان ناصر کے روبرو قلم بند کرلئے گئے جبکہ گاڑی ٹمپرنگ کیس میں سماعت کو 4دسمبر تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔
گزشتہ روز عبدالمجید خان اچکزئی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ V جناب شہزاداحمد کے روبرو سخت سیکورٹی میں پیش کیا گیا تو عدالت کے جج نے اغواء بروئے تاوان کیس میں عدم ثبوت کی بناء پر عبدالمجید خان اچکزئی کو بری کرنے کے احکامات دے دئیے ۔
مذکورہ کیس میں مدعی عبدالقوی اپنے بیان سے پہلے ہی منحرف ہوچکا تھا اس کے علاوہ مجید خان اچکزئی ہفتے کے روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب داؤد خان ناصر کے روبرو ٹریفک سارجنٹ کو گاڑی سے کچلنے کے مقدمہ میں پیش کیا گیا ۔
سماعت شروع ہوئی تو مدعی مقدمہ محمد عاصم اور گواہ عبدالغفورنے بیانات عدالت کے روبرو قلم بند کروادئیے ۔بعدازاں سماعت کو 9دسمبر تک کیلئے ملتوی کردیا گیا اس کے علاوہ مجید خان اچکزئی کیخلاف گاڑی ٹمپرنگ کیس کی بھی جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ IIجناب اقبال خلجی کے روبرو سماعت ہوئی عدالت نے گاڑی ٹمپرنگ کیس کی سماعت کو4دسمبر تک کیلئے ملتوی کردیا۔
مجید خان اچکزئی اغواء برائے تاوان کیس سے باعزت بری
وقتِ اشاعت : December 3 – 2017