|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کے بارے چائنیز حکومت نے جو تفصیل دی ہے بلوچستان نیشنل پارٹی اس سے مطمئن نہیں ہے ۔

وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کو اندھیرے میں رکھ کر فیصلے کر رہے ہیں جس کے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمد ہونگے اور جو تحفظات پیش کئے گئے وہ تحفظات دور نہیں کئے گئے اور ہمارے تحفظات اس وقت تک برقراررہے گا جب تک ہمیں مطمئن نہیں کیا جاتا کوئی بھی ترقی کے مخالف نہیں مگر جو ترقی کے نام پر ہمیں پسماندہ رکھنا چا ہتے ہیں ہم اس کے خلاف ہے چاہئے وہ جو بھی ہو اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’ آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے میں اب تک گوادر کے عوام کے لئے پینے کے پانی کا بندوبست نہیں کیا گیا اور نہ ہی انفراسٹرکچر کے حوالے سے بات کی گئی ہے ۔

بجلی کا مسئلہ الگ ہے اور ڈیموں کے بارے میں جو بات کی ہے اس پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا جب تک یہاں کے عوام کو روزگار کے مواقع نہیں ملیں گے تو سی پیک منصوبے سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ملے گا ہمیں چا ہئے کہ ہنر مندی جو کہ بیسک ادارے ہے ہمیں چوکیدار یا چپڑاسی کی ملازمتیں نہیں بلکہ ایگزیکٹو پوسٹیں ہونی چا ہئے اگر بلوچستان کے عوام کی مایوسی دور نہیں کی گئی تو مسئلہ مزید پیچیدہ رہے گا ۔

گوادرکے بنیادی مسائل اب تک حل نہیں کئے گئے چین میں تو بہت ترقی کی گئی مگر ہمارے ہاں وفاقی حکومت کی طرح چائنا حکومت بھی توجہ کم دے رہی ہے اور وہ اپنی ضروریات کو مد نظر رکھ کر کام کر رہے ہیں ۔

مغربی روٹ پر کام نہ کرنا حکومت کی نا اہلی ہے اور ہمارے ساتھ جو وعدے اور دعوے کئے تھے اس پر اب تک اقدامات نہیں اٹھائے گئے گوادر کو بننے میں وہاں کے عوام کو ترجیح دی جائے اس کے بعد بلوچستان پھر ملک کے دیگر صوبوں کے لو گوں کو کھپایا جائے بلوچستان نیشنل پارٹی مطمئن نہیں ہے ۔