|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین وپاکستان پرست رہنماء نوابزادہ میر سراج رئیسانی نے کہا کہ قومی دھارے میں جن فراریوں کو شامل کیا گیا ہے ان سے پوچھا جائے انہوں نے کتنے بے گناہ لو گوں کو قتل کیا گیا ہے قومی دھارے میں آنے سے بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا مسئلہ تب حل ہو گا ۔

جب یہ فراری پاکستان اور ان کے آئین کو تسلیم کریں قومی دھارے میں آنا اور پاکستان کو تسلیم کرنا دو مختلف سوالات ہے اگر شاہد ان لو گوں میں ہمارے لو گوں کے قاتل ہونگے تو ہم کبھی بھی نہیں بخشیں گے کیونکہ بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے اور یہاں جن کے بھی بے گناہ لو گ شہید ہو گئے ہیں ان کا بدلہ لینا ہر ایک کا حق ہے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں سے ٹیلی فونک بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ لوگ قومی دھارے میں شامل ہو جائے اور ان لو گوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے جن کے ہاتھ کسی دوسرے بے گناہ کے خون سے نہیں رنگے ہیں ۔

پاک فوج اور فورسز کے اہلکاروں کو شہید نہیں کیا گیا وہ قومی دھارے میں آجائے تو ہم ان کو خوش آئندقرار دیتے ہیں ہزاروں کی تعداد میں فراری قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں اور آج 313 فراریوں نے ہتھیار ڈالے ہیں اگر4 سال میں اندازہ لگایا جائے تو9 ہزار کے قریب فراریوں نے پہاڑوں سے اتر کر ہتھیار ڈالے ہیں اور جن لو گ ناراض بلوچ بھی سمجھتے ہیں ۔

ان سے پوچھا جائے کہ ان فراریوں نے کتنے بے گناہ لوگوں ، فورسز کے اہلکاروں کو شہید کیا گیا ہے اور ایک زمانے میں یہ لوگ چند ٹکوں کی خاطر لوگوں کو قتل کر دیتے تھے انسان کو ایک دفعہ آزمایا جائے اور بار بار آزمانے سے وہ مزید سخت دل ہوجاتے ہیں یہ آزمائے ہوئے لوگ ہیں اور پھر وقت آئے گا کہ وہ پہاڑوں جائیں گے ۔

قومی پرچم ہاتھ میں اٹھانے سے محب وطن نہیں ہوتے بلکہ قومی جھنڈے اور ملک کے آئین کو دل وجان سے قبول کرنا ہی اصل وفاداری ہے تو پھر ہم قبول کرینگے ۔

کچھ لوگ ہے جو صحیح طریقے سے قومی دھارے میں آئے ہیں جنہوں نے یہاں کے بے گناہ لو گوں پر ہاتھ نہیں اٹھایا اور جن لو گوں نے یہاں بے گناہ لو گوں کو نشانہ بنایا ہے اس کا حساب کون دے گا۔

بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے اور یہاں ہر ایک کی اپنی حیثیت ہے اور ہم کبھی بھی اپنے دشمن کو معاف نہیں کر تے اور ان سے بدلہ ضرور لیں گے اگر شاہد ان لوگوں ہمارے لو گوں کے قاتل ہو تو ہم کبھی بھی نہیں بخشیں گے ۔