کوئٹہ: بلوچستان میں رواں سال 9خودکش دھما کوں میں 104افراد جاں بحق جبکہ 230زخمی ہوئے ،جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تھی خواتین اور بچے بھی شامل ۔
اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں سال 2017کے دوران اب تک 9خودکش دھما کے ہوچکے ہیں جن میں 104افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 230کے قریب زخمی ہوئے۔
سال کا پہلا خودکش حملہ 12مئی کو مستونگ میں ڈپٹی چےئر مین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری پر ہوا جس میں 25افراد جاں بحق جبکہ30زخمی ہوئے ،23جون کو گلستان روڈ پر آئی جی پولیس کے دفتر کے قریب خودکش کاربم دھما کے میں پولیس اہلکاروں سمیت 14افراد جاں بحق جبکہ 19زخمی ہوئے،
10جولائی کو چمن کے علاقے بوغرہ روڈ پر ایس ایس پی ساجد مہمند کے قافلے پر خودکش حملے میں ساجد مہمند سمیت 3پولیس اہلکار جاں بحق اور 10افراد زخمی ہوئے ،12اگست کو کوئٹہ کے پشین اسٹاپ پر فورسز کے ٹرک پر خودکش دھما کے میں 16افراد جاں بحق جبکہ 40زخمی ہوئے ،
5اکتوبر کو جھل مگسی کی تحصیل گنداوا میں درگارہ فتح پور کے باہر خود کش حملہ آور نے خود کو دھما کے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 20افراد جاں بحق جبکہ 30زخمی ہوئے ،18اکتوبر کو کوئٹہ کے سریاب روڈ پرپولیس کے ٹرک پر خودکش کار بم دھما کے میں 8افراد جاں بحق اور 24زخمی ہوئے ،
9نو مبر کو ڈی آئی جی پولیس حامد شکیل صابر پر کوئٹہ کے علاقے چمن ہا ؤسنگ اسکیم میں خودکش حملہ کیا گیا جس میں حامد شکیل سمیت چار افراد جاں بحق اور 8زخمی ہوئے رواں سال کا اب تک کاآخری خودکش حملہ اتوار کو کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع قدیم بیتھل میموریل میتھڈسٹ چر چ کے اندر ہوا جس میں 9افراد جاں بحق جبکہ 56افراد زخمی ہوئے ۔
بلوچستان رواں سال 9خود کش حملے ہوئے
وقتِ اشاعت : December 18 – 2017