کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ II کے جج جناب پذیر بلوچ کے روبرو سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ،محکمہ خوراک کے سابق آفیسران ظاہر جان جمالدینی ودیگر کے خلاف کروڑوں روپے خردبرد کے 2ریفرنسز کی سماعت ہوئی ۔
گزشتہ روز ریفرنس نمبر4/2016کی سماعت شروع ہوئی تو اس میں نامزد ملزمان سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ،محکمہ خوراک کے سابق آفیسران ظاہر جان جمالدینی ، عدالت کے روبرو پیش ہوئے بلکہ اس موقع پر نیب کی جانب سے گواہ استغاثہ طارق الرحمن کو پیش کیا گیاجس پر فاضل وکلاء صفائی نے جرح مکمل کرلی۔
بعدازاں مذکورہ ریفرنس کی سماعت کو 6فروری 2018ء تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔مذکورہ عدالت کے روبرو گندم خردبرد ریفرنس نمبر6/2016کی بھی سماعت ہوئی جس میں نامزد ملزمان سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ،محکمہ خوراک کے سابق آفیسران ظاہر جان جمالدینی سید امین الدین ،سید منیر الدین ،شیر زمان ترین اور برحراست ملزم محمد نعیم خان عدالت کے روبرو پیش ہوئے عدالت نے برحراست ملزم نعیم خان کی جوڈیشل ریمانڈمیں26دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
اگلی سماعت پرملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کاامکان ہے ۔احتساب عدالت کوئٹہ IIکے روبرو لسبیلہ ڈام سٹی حفاظتی بند منصوبے میں کروڑوں روپے خردبرد کیس کی بھی سماعت ہوئی اور ایک گواہ استغاثہ ریٹائرڈ چیف اکاؤنٹ آفیسر حاجی محمد کابیان قلم بند کرلیاگیا بعدازاں کیس کی سماعت کو 7فروری 2018ء تک ملتوی کردیاگیا۔
یاد رہے کہ نیب کی جانب سے لسبیلہ ڈام سٹی حفاظتی بند منصوبے میں 4کروڑ 27لاکھ روپے خوربرد کے الزام میں ٹھیکیدار آغا فیصل اور کنسلٹنٹ احمد پٹھان ،اعظم پٹھان اوردیگر کے خلاف ریفرنس عدالت میں جمع کروادی گئی تھی بلکہ ٹھیکیدار آغا فیصل اور کنسلٹنٹ احمد پٹھان کو عدالت سے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج ہونے کے بعد گرفتار کرلیاگیا تھا۔
گندم خرد برد کیس ،اسفند یار کاکڑ ودیگر ملزمان عدالت میں پیش
وقتِ اشاعت : December 20 – 2017