|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان متحدہ محاذ کے چیئرمین وپاکستان پرست رہنماء نوابزادہ میر سراج رئیسانی نے کہا کہ جو لوگ خود حکومتوں میں رہے انہوں نے اس وقت ساحل ووسائل کی بات کیوں نہیں کی صوبے کے مفادات کی بجائے وہ اپنی ذاتی مفادات کے لئے پارٹیاں تبدیل کر رہے ہیں یہ کبھی بھی ملک اور قوم کے خیرخواہ نہیں ہو سکتے ہمیں کسی ساحل ووسائل کی ضرورت نہیں ہے ۔

ہمیں صرف اور صرف پاکستان کی ضرورت ہے اور جو لوگ آج مختلف پارٹیوں میں بھیس بدل کر کے شمولیت اختیار کر رہے ہیں انہوں نے خود بلوچ عوام کی تقدیر کیوں نہیں بدلی یہ مفاد پرست لوگ ہے اپنے مفاد کے لئے سب کچھ داؤ پر لگانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبائلی عمائدین سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو اپنا فیصلہ خود کر نا چا ہئے بلوچستان پاکستان کا ایک حصہ ہے اور کل تک جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ بلوچستان کو ان کا حصہ نہیں مل رہا ۔

وہ دیکھ لیں کہ انہوں نے اپنے ادوار میں بلوچستان کے لئے کیوں کچھ نہیں کیا اور بلوچستان کے حقوق کے لئے کیوں آواز نہیں اٹھایا اور بلوچستان کے حقو ق کی سودا بازی ان لو گوں نے کی جو آج مختلف پارٹیوں میں جا کر اب ایک بار پھر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

بلوچستان کو فقط ایک چھوٹا سا ضلع میں تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے یہ غلط ہے کہ بلوچستان میں کام نہیں ہے ہوا ہے میں مانتا ہوں کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے مسائل اتنے زیادہ نہیں جتنا لوگ پیش کر رہے ہیں ۔

اپنی وفاداری ، پارٹیاں بدلنے سے بلوچستان ترقی نہیں کرے گا اور نہ ہی بلوچستان کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے لوگ تبدیلی کا نعرہ لگا کر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں آج کل بلوچستان میں جن لو گوں کو کسی مقام پر سیاست کا جگہ نہیں مل رہا تو وہ پارٹیاں بدل کر سیاست کرنے کا شوق پورا کر رہے ہیں مگر وہ کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکتے ۔

جب پاکستان تو بلوچستان کا مسئلہ ہو گا ہم بلوچستانیوں کو سب سے پہلے پاکستان چا ہئے ہمیں کسی چیز کی ضرورت ہے اور مرکز سے اپنے حل کرینگے ہر وفاقی حکومت نے بلوچستان کے لئے کچھ کیا ہے مگر یہاں کے حکمرانوں نے کچھ نہیں کیا جو لوگ آج ساحل ووسائل کی بات کر رہے ہیں ۔

انہوں نے بلوچستان کے لئے کچھ نہیں کیا پاک فوج اور سیکورٹی اداروں کے بدولت ہی امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جو لوگ آج تنقید کر رہے ہیں وہ کبھی بھی ملک اور قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے اداروں کے قربانیوں کے بدولت آج ہم محفوظ ہے۔