|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2017

کوئٹہ: پانی اللہ تعا لی کی وہ نعمت ہے جس کے بغیر زند گی نا ممکن ہے ہمارے علاقوں میں پانی کا بے درایغ استعمال اور قلت روزبہ روز بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ ہماری آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے پانی کا ذیادہ استعمال ہو رہا ہے ۔

گذشتہ حکو متوں نے بارشوں کا پانی زخیرہ کرنے کیلئے کو ئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیرپی ایچ ای نواب ایاز خان جوگیزئی نے بی آر ایس پی کے زیر اہتمام یونیسیف کے پر اجیکیٹ کے اختتامی تقریب خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں کے اکثر لوگوں کا زیادہ تر زریعہ معاش کا انحصار زراعت پر ہے با رش کم ہو نے کی وجہ سے زیرزمین پانی کی سطح کم ہو رہی ہے اس سے زراعت کی پیداوار میں کافی کمی ہوئی اس لیئے زراعت سے وابسطہ لوگو ں میں غیربت بڑھ رہی ہے اور لوگو ں زریعہ معاش کی تلاش میں اپنے علاقے چھوڑ کر دوسرے صوبو ں میں محنت ومزدوری کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔
اس لئے ہم سب کو چاہئیے کہ پا نی کے استعمال میں کمی لائی جائے ہم سب پانی کو بہت زیادہ لا پروائی سے استعمال کرتے ہیں۔ ہمارے مذ ہب اسلام نے اسراف کو منع قرار دیاہے اس موقع پر صوبائی وزیر نواب ایاز خان جوگیزئی نے بی آرایس پی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پورے صوبے میں بی آرایس پی کے نمائندے کمیونٹی کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے دن رات کا م کر رہے ہیں ۔
لو گو ں کو پانی،صحت وصفائی اور زراعت کے فروغ کیلئے اور اساتذہ کے ذریعے بچوں میں صحت اور صفائی کئے حوالے سے اگاہی مہم چلائی گئی تھیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو بی آرایس پی نا در گل بڑیچ نے کہا کہ بلوچستا ن کے مختلف اظلاع میں غربت کم کرنے کیلئے کو شش کر رہے ہیں ۔
ملیریا کنٹرول پروگرام کے تحت چودہ اضلاع میں کا م جاری ہے عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہمارے نمائندے کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پشتون آباد میں بیس قلعہ عبداللہ میں پندرہ سکولوں میں پانی اور 715و ش روم اور واش کلب فارمیشن بنائے گئے اور اس ساتھ دو فلٹر پلانٹس کو بحال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام ترقیاتی کام یونیسف کے مالی معاونت سے کوئٹہ قلعہ عبداللہ اور سبی میں جی آرایس پی نے مکمل کئے گئے۔تقریب سے گل محمد کاکٹر ڈی ای او کوئٹہ ریحان انجم ،ساجد خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔تقریب کے اختتام میں صوبائی وزیر نواب ایاز خان جوگیزئی نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیے۔