خضدار : سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کوئٹہ کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر رخسانہ جبین نے کہا ہے کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس کا قیام یہاں کی طالبات کے لئے بہت بڑی نعمت ہے ان شاء اللہ تین سال میں ہم اس کو مکمل یونیورسٹی کا درجہ دئینگے ۔
یونیورسٹی کے لئے ہمیں حکومت کی جانب سے جگہ الاٹ کر دی گئی ہے ہائیر ایجوکیشن نے بھی یونیورسٹی بلڈنگ کے لئے فنڈز کی منظوری دے دی ہے بہت ہی مختصر مدت میں دو سو کے قریب طالبات نے اس ادارے میں داخلہ لے کر یہ ثابت کر دیا کہ یہاں کی بچیاں تعلیم کے لئے پیاسی ہیں ان کی پیاس بجھانا ہماری زمہ داری ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار کے صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی اس موقع پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر ایڈمن سید نوید شاہ ،ڈائریکٹر وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس عطاء اللہ سمالانی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔
مختلف سوالا ت کا جواب دیتی ہوئی وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی خضدار کیمپس کا قیام یہاں کے طالبات کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں یہ یونیورسٹی یہاں تعلیمی انقلاب کی ویژن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی جانب ایک اہم قدم ہے جب یہاں یونیورسٹی کے کیمپس قائم نہیں تھی ۔
طالبات تعلیم نا مکمل چھوڑ جاتی تھی مگر اب انہیں ان کی دہلیز پر ایک ایسا ادارہ مل گیا ہے جس سے وہ اپنی تعلیم مکمل کر سکیں گی ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ وومن یونیورسٹی کیمپسوں کی تعداد میں اضافہ کریں اور زیادہ سے زیادہ طالبات کو حصول علم کی سہولتیں میسر آ سکیں خضدار میں یونیورسٹی کیمپس کے قیام کے مختصر مدت میں خضدار ،نال ،وڈھ ،کرخ قریبی اضلاع سے 200 سے زائد طالبات نے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں داخلہ لے چکی ہیں ۔
اتنی بڑ ی تعداد میں طالبات کا داخلہ لینا اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں کی طالبات علم حاصل کرنے کی خواہش مند ہیں یونیورسٹی میں جتنی اسٹاف اور پروفیسر و لیکچرر تعینات ہے ان کی تعداد میں اضافہ ہو گا اور مارچ تک مزید اسامیاں مشتہر کئے جائیں گے ۔
ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ماہرین تعلیم کو اس ادارے سے جوڑ دیں تا کہ یہاں کے طالبات کو معیاری تعلیم کی سہولت مل سکیں یہاں کے لوگوں سے میں گزارش کرتی ہو کہ وہ ہم پر اعتماد رکھیں ہم تمام معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں ہر کام وقت پر ہو گا اور عوامی خواہشات کے مطابق ہو گا ۔
وومن یوینورسٹی خضدار کیمپس کے ڈائریکٹر نے ادارے کو مستحکم اور بہتر بنانے کے لئے سخت محنت کی ہے ہم ان کی محنتوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں