|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2018

کوئٹہ: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک اس وقت بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ملک کو بچانے کا واحد راستہ جمہوریت ہے جمہوریت کے بغیر ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا پارلیمنٹ کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے ۔

فاٹا کے عوام کے مرضی کے مطابق فیصلہ کیا جائے اگر فاٹا کے عوام کے مرضی کے برعکس فیصلہ کیا گیا تو مستقبل میں اس کے اچھے اثرات مرتب نہیں ہونگے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ہر غیر آئینی راستہ روکنے کے لئے اپنا کردا رادا کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر قبائلی عمائدین اور پارٹی عہدیداروں، کارکنوں سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر مجید خان اچکزئی ، جیلانی خان سمیت دیگر قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ملک کو جمہوری طور پر چلایا جائے کسی اور طریقے سے ملک کو چلانے سے بڑا نقصان ہو گا اس لئے ہم نے ہمیشہ ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی اورپارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے کیونکہ باقی تمام حربے ناکام ہو چکے ہیں ۔

اس لئے اس ملک کو دنیا کے صف ملکوں کے برابر لانے کے لئے جمہوری انداز سے چلایا جائے تو اس ملک کو کوئی نقصان نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات کی ضرورت ہے جب تک ہم ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات بہتر نہیں کرینگے ۔

یہ ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتا ا سلئے ہم جمہوری لوگ ہے اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں کہ اس ملک کو صحیح معنوں میں چلایا جائے تو یہ بہترین ملک بن سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جو صورتحال چل رہی ہے تمام سیاسی جماعتوں کو ہوش کا ناخن لینا چا ہئے کیونکہ ملک کی بقاء بھی اسی میں ہے کہ اس ملک کو اب صحیح ٹریک پر چلایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام خود مختار ہے اور ان کو اپنی مرضی کا موقع دیا جائے اگر فاٹا کے عوام کے بر خلاف فیصلہ کیا گیا تو یہ مستقبل میں نیک شگون نہیں ہوگا اس لئے ہم چا ہتے ہیں کہ فاٹا کے عوام کے مرضی کے مطابق فیصلہ کیا جائے وہ جو بھی فیصلہ کرے اسی فیصلے کو تسلیم کیا جائے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ایک جمہوری سوچ رکھنے والی جماعت ہے اور ہمیشہ ملک میں جمہوریت کی بالادستی اور آئین وقانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی ہے۔