کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام نے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کی مکمل حمایت کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے بلوچستان کو پسماندگی، غربت اور جہالت کے سوا کچھ نہیں دیا ۔
تحریک عدم اعتماد کی قرارداد میں شامل ہونے کے باوجود آئندہ سیٹ اپ میں بدستور اپوزیشن کا حصہ رہیں گے ۔
جمعیت علماء اسلام کے صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس زیر صدارت صوبائی امیر مولانا فیض محمد اور ملک سکندر ایڈووکیٹ ہوا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد متعلق تفصیلی غور وخوص ہوا
جمعیت علماء اسلام نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی ۔
تحریک عدم اعتماد کی مکمل حمایت کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ایک سیاسی جماعت ہے اورموجودہ صورتحال کے پیش نظر حالات کو دیکھ رہے ہیں ۔
جمعیت علماء اسلام تمام تر حالات پر نظر ہے اور کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے جو آفر اراکین کو دیئے جا رہے ہیں وہ ناقابل برداشت ہے اور جو لوگ آج موجودہ حکومت کو جمہوری کہہ رہے ہیں ۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کی حکومت بھی ایک جمہوری تھی تو اس کے خلاف کیوں مٹھائیاں تقسیم کی جا رہی تھی ہم عدم اعتماد قرارداد میں اپوزیشن اورحکومتی ارکان کے ساتھ ہے اور جمعیت علماء اسلام ہرممکن تعاون کرینگے۔
دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے رہنماء اوربلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مو لانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام کے قائد مو لانا فضل الرحمن سے ملاقات میں فیصلہ ہوا ہے کہ ہم وزیراعلی کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بدھ کو جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں جمعیت علما ء اسلا م کے مرکزی جنر ل سیکر ٹری و ڈپٹی چےئر مین سینیٹ مو لانا عبدالغفور حیدری اور رکن صوبائی اسمبلی خلیل الرحمن دمڑ سمیت دیگر بھی مو جود تھے ۔
ملاقات میں وزیر اعلیٰ کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد پر مفصل بحث کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہم تحریک عدم اعتماد کی مکمل حمایت کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہماری جماعت مرکز میں حکومت کی اتحادی ہے لیکن ہم نے گزشتہ چار سالوں سے صوبے میں بھر پور اپوزیشن کا کردار ادا کیا ہے۔
اس لئے ہماری پارٹی کے اراکین نے تحریک عدم اعتماد پر دستخط بھی کئے ہیں اور بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بھی ہم اس تحریک کی بھر پور حمایت کریں گے ۔