کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی سیکورٹی پر946اہلکار تعینات تھے۔ اسمبلی کی طرف جانے والے راستوں پر چار ناکے لگا کر ہر قسم کی آمدروفت بند کردی گئی تھی۔ پولیس حکام کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اہم اجلاس کی سیکورٹی کیلئے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
اس کیلئے خصوصی طور پر سیکورٹی پلان بنایا گیا تھا جس پر دوپہر دو بجے سے عملدرآمد شروع کردیا گیا تھا۔
دوپہر دو بجے کے بعد اسمبلی کے اطراف میں جی پی او چوک ، سرینا چوک اور ایرانی قونصل خانہ چوک سمیت چار مختلف مقامات پر ناکے لگا کر کسی غیر متعلقہ شخص کو اسمبلی عمارت کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
میڈیا کے نمائندوں کو خصوصی پاسز کے ذریعے جانے کی اجازت دی گئی جبکہ ارکان اسمبلی کے محافظوں کو اسمبلی کے باہر اور ناکوں پر ہی اتار لیاگیا تھا۔
صوبائی اسمبلی کی سیکورٹی پر مجموعی طور پر946اہلکار تعینات تھے جن میں 106ایف سی اہلکار ،45اے ٹی اوربلوچستان کانسٹیبلری ایلیٹ فورس کے400اہلکار شامل تھے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ، ایس ایس پی آپریشن نصیب اللہ خان ، چار ایس پیز،11ڈی ایس پیز اور8انسپکٹرز سیکورٹی انتظامات پر مامور تھے۔
اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کی تعداد اس کے علاوہ تھی۔ ایف سی کے سنائپر بھی صوبائی اسمبلی کی عمار ت پر تعینات تھی۔