|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2018

کوئٹہ :  عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے برسراقتدار قوتوں نے اقتدار کو صرف گروہی مفادات کی تکمیل تک محدود رکھا عام اولس کی حالت میں کوئی بہتری نہ آسکی ۔

مذہبی جماعتوں نے مدارس اور طلباء کیلئے کوئی پروگرام جبکہ قوم کے نام پر برسراقتدار جماعت نے سرکاری سکولوں کالجوں سرکاری ہسپتالوں میں کوئی اصلاح احوال نہ لاسکے نہ تو شریعت محمدی اسلامی نظام کا نفاذ ممکن ہے اور نہ ہی قوم ،زبان اور وسائل حاصل کئے جاسکے بلکہ ان ایشوز کو اسمبلی اور پارلیمنٹ کے فلور پر ہی حل کئے جاسکتے ہیں ۔

کرپشن ،قبضہ گری ،اقرباء پروری ،عدم شفافیت کے تحفظ کو جمہوریت کے تحفظ کا نام دینا شایدانصاف نہیں اور پشتون اولس نے ان قوتوں کے چہرے بڑے قریب سے دیکھ لئے اور انہیں اب ادراک ہوچکی ہے کہ فکر باچاخان کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہے اور آئے روز قبائلی عمائدین سیاسی کارکنوں ،نوجوانوں کی شمولیت اس بات کی دلیل ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی ہی قوم کے حؒ طلب مسائل کا ادراک رکھتی ہے ۔

ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی ،ضلعی صدر ولی داد میانی ،صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیاء ،ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالباقی ترین ،خدائیداد بھٹی ،ملک ظریف خان ترین اور عارف شاہ نے شاہرگ کلی خپریزئی میں ملک ظریف خان ترین کی رہائش گاہ ،ناکس بازار میں شمولیتی پروگراموں سے خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پر ملک ظریف خان ترین ،حاجی عبدالباقی ،حاجی محمد زمان علی زئی ،حاجی اکرم ،محمدزمان خروٹی ،غلام محمد ترین ،ملک خالد ملازئی ،محمدشعیب اور ملک رنگین خان کی قیادت میں 120افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفیٰ ہوکر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کااعلان کیا۔

اصغرخان اچکزئی نے نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ امر خوش آئند ہے کہ پشتون اولس فکر باچاخان اپنارہے ہیں عوامی نیشنل پارٹی فکر باچاخان کی تسلسل ہے اور اس ملک کے محکوم ومظلوم قومیتوں کے غضب شدہ حقوق کی بازیابی کیلئے ایک تاریخی جدوجہد رکھتی ہے اور حکمران وقت کو ہر وقت للکارا ہے ۔

آج بھی ہم پشتون قوم کے ساتھ ساتھ دیگر محکوم قومیتوں کیلئے بھی مصروف عمل ہے لیکن یہاں پر کچھ قوتوں نے دین مبین اسلام تو کچھ قوتوں نے قوم کے نام پر پشتونوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی برادر اقوام کے درمیان نفرتوں کے بیج بوئے لیکن خود اقتدار اور مراعات پر اکھٹے ہوئے اور آج یہ عجیب منطق پیش کرتے ہیں کہ جمہوریت کا دفاع کرناہے ۔

کرپشن ،قبضہ گیری ،اقرباء پروری کے تحفظ کو جمہوریت کا تحفظ قراردینا مضحکہ خیز ہے لہٰذاء ہم پشتون قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ازخود قوتوں سے ہوشیار رہیں اور اپنی رائے کے ذریعے ان کا احتساب کریں بعدازاں ملک ظریف خان ترین نے صوبائی قائدین اور کارکنوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔