|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان صوبائی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے کاغذات نامزدگی داخل ہونے کے موقع پر کوئٹہ شہر میں ٹریفک جام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز صبح نو بجے سے رات نو بجے تک زرغون روڈ ،ٹینٹی چوک مکمل طورپر پولیس نے سیل کیا ہواتھا اور پیدل جانے والوں کی بھی اجازت نہیں تھی جس کی وجہ سے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا سرکاری ملازمین اپنے دفتروں کو نہیں پہنچ سکے اور کئی تاجر ،دکاندار اپنے دکانوں پر پہنچنے سے قاصر رہے ۔

شہباز ٹاؤن،پشین اسٹاپ اور دیگر علاقوں میں پانچ گھنٹے تک ٹریفک جام رہی کئی جگہوں پر رکشہ اور گاڑی کے ڈرائیوں کے درمیان جھگڑا ہوئی کوئی ٹریفک پولیس اہلکار نظر نہیں آیا

اپنے مدد آپ کے تحت گاڑیوں ،رکشہ ڈرائیوروں نے اپنے راستے خود بنائے کسی گاڑی کا ڈرائیور اور رکشہ ڈرائیور کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اس نے کہاں جانا ہے کیونکہ ٹریفک کا نظام اس طرح درہم برہم ہوگیا تھا کہ کسی کے سمجھ میں نہیں آرہاتھا کہ کیا ہوگیا ہے ۔

صحافیوں کے پاس پریس کارڈ اور اسمبلی کارڈ ہونے کے باوجود اسمبلی پہنچنے میں انکو مشکلات کا سامنا رہا اورکئی صحافی اور ٹی وی اینکرز قائد ایوان کے کاغذات نامزدگی داخل ہونے کے موقع پر نہیں پہنچ سکے۔

پولیس ،ایف سی کے اہلکاروں کو پریس کارڈ اور اسمبلی کارڈ بھی دیکھائے گئے مگر انہوں نے کئی ٹی وی اینکرز ،رپورٹرز کو اسمبلی نہیں جانے دیا گیا

کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے جہاں پر عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہاں پر صحافیوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا نئے قائد ایوان کے کاغذات نامزدگی کے موقع کوئٹہ شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ تھی سرکاری عمارتوں پر سیکورٹی اہلکار تعینات تھے ۔

ریڈ زون کی طرف جانے کیلئے کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں تھی ریڈ زون کے علاقے میں سیکرٹریٹ موجود ہیں جہاں پر سرکاری ملازمین کے دفاتر ہے مگر وہاں پر بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے ملازمین دفتر نہیں جاسکے ۔