کوئٹہ : صوبائی وزیر بلدیات میر غلام دستگیر با دینی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں سرکاری اراضی پر قبضہ اور غیر قانونی پلازے تعمیر کرنے کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیا جائیگا اور این او سی کے بغیر غیر قانونی پلازوں کو سیل کر دیا جائیگا ۔
کوئٹہ شہر میں پلازوں، پارکنگ سمیت تمام کار پورٹ طلب کر لیا گیا اور جہاں جہاں پر نکاسی اب میں کو تائیاں کی گئی ان کو بھی برداشت نہیں کرینگے اور سرکاری املاک کے تحفظ کے لئے کسی حد تک جانے کو تیار ہے ماضی میں ہونیوالے قبضوں اور کرپشن کے خلاف بھر پور ایکشن لیا جائیگا ۔
عوامی نمائندوں کا کام عوام کا خدمت کر نا ہے سرکاری اراضیوں پر قبضے اور غیر قانونی پلازوں کا تعمیر کرنا ان کا کام نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر ہم سب کا ہے 2002 سے لے کر2017 تک جو بھی معاملات میٹرو پولٹین کارپوریشن اور ضلع کونسل میں ہوئے ہیں ان کے خلاف اب بھر پور اقدامات اٹھائیں گے کیونکہ بااثر لو گوں نے میٹرو پولٹین کارپوریشن کے عملے کے ساتھ مل کر جو غبن اور کرپشن کی ہے ان کو معاف نہیں کیا جائیگا اور جو سرکاری ملازمین سرکاری اراضیوں کے قبضے میں بااثر شخصیات کی معاونت کی ہے ان کے خلاف بھی بھر پور ایکشن لیا جائیگا ۔
کوئٹہ شہر میں جن پلازوں کی پارکنگ نہیں اور کوئٹہ شہر جو کہ زلزلے کا ریڈ زون ہے اور بلند وبانگ پلازے اور عمارات بنا ئے گئے ہیں ان کو بھی گرائے جائیں گے کیونکہ ایک طرف ہم کوئٹہ شہر میں زلزلے کے ریڈ زون پر واقع ہے اور دوسری طرف لو گوں غیر قانونی طو رپر پلازے تعمیر کئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جو پلازے بغیر این او سی کے بنائے گئے ہیں ان کا تمام ڈیٹا اور ریکارڈ طلب کر لیا اور اب کسی کو بھی معاف نہیں کرینگے اور نکاسی آب جو کہ ناقص میٹریل استعمال کی گئی ہے ۔
ان ٹھیکیداروں کے خلاف بھی بھر پور کارروائی کرینگے انہوں نے کہا کہ سرکاری املاک کو تحفظ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور اس پر ہم کسی بھی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔
غیر قانونی پلازوں کی تعمیر کیخلاف ایکشن لیا جائیگا، دستگیر بادینی
وقتِ اشاعت : January 17 – 2018