|

وقتِ اشاعت :   January 29 – 2018

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک میں جنگل کا قانون نہیں چل سکتا عوام کے جان و مال اور آبرو کی حفاظت ریاست کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بڑھ کر بد قسمتی کیا ہو سکتی ہے کہ خود عوام کے نام نہاد محافظ کے ہاتھوں سے بے گناہ شہری قتل ہو جائیں نقیب اللہ محسود کا قتل بد ترین دہشت گردی ہے اسے بڑھ کر ملک کی بدنامی کیا ہو سکتی ہے کہ ریاستی اہلکار لوگوں کے زندہ رہنے کے حق کو سرعام پامال کرے اس پر آئین ، قانون ، ریاست جوابدہ ہیں پولیس مقابلے کا تصور ہی ریاست اور اس سے وابستہ عالمی تصورات کے منافی ہے ۔

اس کلچر کو ختم ہونا چاہئے یہ ملک اور قوم کیلئے باعث ندامت ہے ایسے ناروا اقدامات سے داخلی اور خارجی سطح پر سوالات اٹھ سکتے ہیں صورتحال سے بچنے کیلئے آئین ، قانون اور انسانی حقوق کی پاسداری اور اقدامات ناگزیر ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا برا یہ حقیقت ہے کہ ایسے ظالمانہ اقدامات سے ملک کو بدنام کیا گیا اکیسویں صدی میں جابرانہ اقدامات سے مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے اس حقیقت کو تسلیم کرنے میں دیر نہ کی جائے نقیب اللہ محسود کے نامزد قتل کو گرفتاری کر کے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں –