|

وقتِ اشاعت :   February 11 – 2018

کوئٹہ : بلو چستان نیشنل پا رٹی کے سر براہ سردار اختر جا ن مینگل نے کہا ہے کہ بلو چستان سے سینیٹ الیکشن میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے والوں سے پو چھا جا ئے کہ انہیں کو ن سا منے لیکر آ یا ہے جو ان کو میدان میں اتار چکے ہیں ۔

انہوں نے ان کو اتنی آ زادی دی ہو گی کہ شائد وہ کا میا بی حاصل کر سکے تاہم ہم سینیٹ انتخا با ت میں اپنی پا رٹی اور اس کے منشور کے پا بند ہیں ۔

وفاق کی جا نب سے نا انصا فیاں اس قدر زیا دہ ہیں کہ اگر ان کے حساب کے لئے کیلکو لیٹر لا یا جا ئے تو وہ بھی فیل ہو ں ، ہر مر کزی حکومت نے اپنے طرز سے یا اپنی فطرت سے بلو چستان کے ساتھ نا انصا فیاں کی ہیں کسی نے فو ج کشی کی ہے تو کسی نے فنڈز روکے اورکسی نے صو با ئی حکومتیں گرا ئی ہیں۔

سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں تما م جما عتوں سے با ت چیت چل رہی ہے کس کے ساتھ تحا د ہو گا یہ فی الوقت نہیں بتا سکتا ۔بو لا ن میڈیکل کا لج کے انٹری ٹیسٹ میں نقل اور بے ضا بطگیوں کے خلا ف ایکشن سے صو با ئی حکومت کی کا ر کرگی واضح ہو گی ۔

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے کو ئٹہ پریس کلب کے سامنے بو لان میڈیکل کا لج کے انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضا بطگیوں کے خلا ف امیدواران کی جا نب سے جا ری دھر نے کے شر کا ء سسے خطا ب اور بعد ازاں میڈیا نما ئندوں سے با ت چیت کر تے ہوئے کیا ۔

انہوں نے انٹری ٹیسٹ میں حصہ لینے والے امیدواران سے خطا ب میں کہا کہ میرٹ کی پا ما لی کسی صو رت بر داشت نہیں کر یں گے بلکہ اپنے طلبا ء کو ان کا حق دلا ئیں گے ہمیں کسی صو رت میرٹ کے خلا ف داخلے قبول نہیں اس سلسلے میں شفاف تحقیقات ہو نی چا ہئیے اس سلسلے میں بی این پی تحفظا ت رکھنے والے امیدواران کا ہر ممکن ساتھ دے گی ۔

بعد ازاں میڈ یا نما ئندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے صو با ئی حکومت کی کا ر کر دگی سے متعلق سوال پر سر دار اختر جا ن مینگل کا کہنا تھا کہ اب تو ابتداء ہے تا ہم اس میں بھی کو ئی شک نہیں کہ اسی دور حکومت میں ہی انٹری ٹیسٹ میں میرٹ کی دھجیاں اڑا ئی گئی ہیں ۔

اس کے خلا ف ایکشن کے بعد ہی صو با ئی حکومت کی کا ر کردگی ثا بت ہو گی سینیٹ الیکشن میں درجن بھرآزاد امیدواران کی شر کت سے متعلق پو چھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کہ اس سلسلے میں انہی سے پو چھو ہم آ زاد نہیں بلکہ ہم اپنی پا رٹی اور اس کے منشور کے پا بند ہیں جو آ زاد پنچی ہیں۔

اس سلسلے میں ان سے یا پھر جو انہیں لیکر آ ئے ہیں ان سے جا کرپو چھے میرا سیا سی تجربہ اور تجزیہ یہ ہے کہ جن کی ان کو آشیر با د حاصل ہے یا جو ان کو لیکر آ ئے ہیں انہوں نے ان کو شائد اتنی آ دازی دی ہو ئی ہے کہ شائد وہ کا میا بی حا صل کر سکیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ عام انتخا با ت میں بی این پی کے کسی سے انتخا بی اتحا د کے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے تا ہم الیکشن کے قریب آ تے ہی ہم خیا ل جما عتیں آ پس میں اتحاد کرتی ہیں بلکہ اس سلسلے میں کو ششیں بھی کی جاتی ہیں ۔


ہم نے پہلے بھی الیکشن میں ہم خیا ل جما عتوں سے اتحا د کی کو ششیں کی ہیں اگر چہ بعض اوقات ہما ری ان اتحا د کی کو ششوں کو نظر انداز بھی کیا گیا ہے لیکن پھر بھی ہم مشکل حا لا ت میں ساتھ دینے والی ہم خیا ل جما عتوں کے ساتھ اتحا د کی کو شش کریں گیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے حوا لے سے تما م جما عتوں کے ساتھ با ت چیت جا ری ہے تا ہم کس جما عت کے ساتھ اتحا د ہو گی اس سلسلے میں فی الوقت کچھ نہیں بتا نا چا ہتا امید کس کے ساتھ ہے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری امید اللہ سے ہے ۔

بلو چستان میں ان ہا ؤس تبدیلی کے بعد وفا قی حکومت کی جا نب سے صو بے کے فنڈز روکنے کے حوا لے پا ئے جا نے والے تاثر سے پو چھے گئے سوال پر سر دار اختر جا ن مینگل کا کہنا تھا کہ نا انصا فی ہما ری لئے نئی نہیں بلکہ اس حد تک نا انصا فیاں بڑھ چکی ہیں کہ اس کا حساب کر تے ہو ئے شائد کیلکو لیٹر بھی فیل ہو جا ئے ہر مر کزی حکومت نے اپنے طرز سے یا اپنی فطرت سے بلو چستان کے ساتھ نا انصا فیاں کی ہیں کسی نے فو ج کشی کی ہے تو کسی نے فنڈز روکے اورکسی نے صو با ئی حکومتیں گرا ئی ہیں۔

وفا قی حکومت فنڈز روکے تو یہ شائد ان کے لئے نئی با ت ہو ہما رے لئے یہ نئی با ت نہیں وفا ق ،وفا قی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا طرز عمل نئی با ت نہیں ۔