خاران : چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمدنور مسکانزئی نے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں انصاف معدوم ہو تو وہ معاشرہ جنگل سے زیادہ گھمبیر اور خطرناک ہوجاتا ہے ۔
نا انصافی اور ظلم سے معاشرے نہیں بنتے آج ہم سب یہ عہد کریں کہ علم کے ساتھ ساتھ انصاف کے حصول کیلئے بھی اپنی کوششیں کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ہندو محلہ گرینڈ تعلیمی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے سابق سینیٹر ثناء بلوچ ، ڈپٹی کمشنر ولی بڑیچ اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر نوروز خان مسکانزئی نے بھی خطاب کیا، مقررین نے کہا کہ ہمیں تعلیم یافتہ قوم کے ساتھ ساتھ تربیت اور شعور یافتہ قوم کی ضرورت ہے، قومیں جنگ ، بیماری یابھوک سے ختم نہیں ہوتی ہیں بلکہ قومیں جاہلیت اور بے تعلیمی سے ختم ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں ترقی اور تعلیم کو عام کرنے کیلئے ہر فرد کو اپنا کرداراداکرنا چاہئے، صرف ایک فرد یا ایک شعبے سے معاشرے کو بہتر نہیں کیا جاسکتا ہے، بلکہ اس کیلئے افراد کا مجموعہ اور تمام شعبے ملکر کر معاشرے کو بہتر بنانے کیلئے کردارادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طلباء قوم کا عظیم سرمایہ ہوتے ہیں جو پڑھی لکھی ماں ہی بچوں کی بہتر مستقبل کی ضمانت ہے، تقریب میں ڈسٹرکٹ خاران کے تمام گرلز ہائی اور مڈل اسکول کے طالبات نے تقاریر اور ٹیبلو پیش کئے، آخر میں پوزیشن لینے والے طالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔
انصاف کے بغیر معاشرہ جنگل بن جاتا ہے، جسٹس محمد نور مسکانزئی
وقتِ اشاعت : February 11 – 2018