کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ملکی وسائل پر یہاں پشتون ‘ بلوچ ‘ سندھی اور پنجابی کو آئین کے اندر رہتے ہوئے حقوق پر ان کی حق حاکمیت تسلیم کی جائے تو جھنڈے پہاڑنے والے اور مردہ باد کہنے والے خود بخود صحیح راستے پر آئیں گے اور بدقسمتی سے ملک کو جمہوری انداز سے شروع دن سے نہیں چلایا گیا ۔
اب وقت ہے کہ ملک کو جمہوری ٹریک پر لایا جائے کافی تجزبے ہو چکے ہیں ملک خطرناک دہرائے پر کھڑا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں مختلف القابات سے نوازتے ہیں پاکستان ہمارا ملک ہے ۔
اس میں تمام اقوام کو برابر کے حقوق دینے ہونگے جب دیگر اقوام کے بچوں کو حقوق ملتے ہیں تو ہمیں دینے کی صورت میں قیامت تک زندہ باد رہے گا ہم اپنے حقوق کے لئے پرامن جدوجہد کررہے ہیں اگر پاکستان میں پشتون غلامی تسلیم کرتے ہیں تو اس سے بے غیرت کوئی نہیں ہم نے پاکستان کو تسلیم کیا ہے لیکن غلامی تسلیم نہیں کرتے جب تک افغانستان میں حالات بہتری کی طرف نہیں جائیں گے ۔
خطے میں امن ناممکن ہے اس لئے پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے ساتھ امن کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں انہوں نے کہا کہ لوگ خطرے میں ہیں اور محسوس کررہے ہیں کہ ان کے ساحل ووسائل پر قبضہ ہورہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ یہ پشتون ‘ بلوچ ‘ سندھی ‘ پنجابی اور سرائیکی کو اپنے اپنے مادر وطن پر آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ہم ان کو ان کے وسائل پر اختیار دیں اور مالک بنائیں تو سارے جھنڈے پھاڑنے والے اور مردہ باد کہنے والے خود صحیح راستے پر آئیں گے مگر جو لوگ اس ملک کو چلا رہے ہیں ۔
ان سے درخواست ہے کہ جس طرح دنیا کی افواج گزارا کرتی ہے اب ہم کافی تجربے کرچکے ہیں اور اس کے نتیجے میں ملک ٹوٹا اور اب ملک خطرناک دہرائے پر کھڑا ہے اگر خدانخواستہ کوئی اور غلطی ہوئی تو پھر ملک فیڈریشن نہیں رہے گا اس لئے ہمیں صحیح کردار ادا کرنا ہوگا ۔
ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے قوموں کے وسائل پر ان کا اختیارتسلیم کیاجائے، محموداچکزئی
وقتِ اشاعت : February 19 – 2018