کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مادری زبانوں کے اہمیت وافادیت سے انکار ممکن نہیں جن قوموں نے مادری زبانوں کو الیت دی وہ آج ترقی وخوشحالی کے مینار سر کر رہے ہیں ۔
بد قسمتی سے ہمارے حکمران گزشتہ 70 سالوں سے اس جانب خاطر خواہ اقدامات نہ اٹھا سکے جس سے ملک کے اندر پشتو سمیت دیگر قومی زبانیں روبہ زوال ہیں یونیسکو نے21 فروری کو مادری زبانوں کے طور پر عالمی سطح پر منانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ خوش آئند اقدام ہے ۔
پشتون افغان قوم کے ادیبوں، شاعروں ، تاریخ والوں نے سرکاری سر پرستی سے قطع نظر اپنی جذبہ حب الوطنی اور نہ زبان کی بقاء کے خاطر سخت اور نا مناب حالات کے باوجود پشتو زبان کی ترقی وترویض کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں ۔
عوامی نیشنل پارٹی پشتو زبان، تاریخ، کلچر ، اقدار اور روایات کو فروغ دینے کے لئے خدائی خدمت گار تحریک کے تسلسل کی حیثیت سے جہد کر تی چلی آرہی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام با چا خان مرکز کوئٹہ میں مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیا، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مابت کاکا ، اراکین صوبائی کونسل ثناء اللہ کاکڑ، یوسف ساحل، نیشنل یوتھ آرگنائزیشن کے صوبائی صدر سید خلیل آغا، ضلع کوئٹہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری انجینئر باز محمد خلجی نے خطاب کے دوران کیا ۔
مقررین نے کہا کہ فخر افغان با چا خان نے ایک طرف پشتو قوم میں سیاسی شعور اجاگر کیا تو دوسری جانب انہوں نے پشتو زبان کی ترویج وترقی کو بھی اولیت دی اور خود پشتون رسالہ کا اجراء کیا جو تا حال پشتو زبان میں شائع ہو رہی ہیں پارتی کو جب بھی حکومتی امور میں حصہ داری ملا ہے تو پارتی قیادت نے بھر پور کام کیا ہے۔
2008 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد پارٹی قیادت نے پلی فرصت میں پشتو زبان کو نصاب کا حصہ بنایا اور دسویں تک اسے لازمین مضمون کے طور پر شامل کیا گیا اسی طرح نصاب میں بھی قومی تحریک آزادی کے پیرو کار کے کارناموں کو نصاب کا حصہ بنایا۔
مقررین نے کہا کہ افسوس کیساتھ پڑ رہا ہے کہ2013 کے انتخابات میں بر سر اقتدار جماعتوں مادری زبانوں کی ترقی کیلئے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا بلکہ صوبہ پشتونخوا میں پشتونوں کے ووٹوں سے منتخب ہونیوالوں نے پشتو زبان اور پشتون قومی ہیروز کو نصاب سے خارج کرنے جیسے زبان دشمن اور قوم دشمن اقدامات اٹھانے کی کوششیں شروع کر رکھی ہے جو کہ قابل مذمت اور قابل گرفت عمل ہے ۔
مقررین نے کہا کہ دنیا بھر میں7 کروڑ کے قریب لوگ پشتو زبان بو لتے ہیں لیکن ملک کے اندر حکمران طبقات نے پشتو زبان کی ترقی کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے مقررین نے نوجوانوں ،ادیبوں اور شاعروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت جو جہد کر تے چلے آرہے ہیں اسے میں مزید بہتری اور نکھار لائیں عوامی نیشنل پارٹی ان کی ہر ممکن مدد اور حوصلہ افزائی کو قومی فریضہ سمجھتی ہے۔
مادری زبانوں کے اہمیت وافادیت سے انکار ممکن نہیں ، اے این پی
وقتِ اشاعت : February 22 – 2018