اسلام آباد: نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی اور تمام فیصلے کالعدم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کا ن لیگ کے سینیٹ امیدواروں کی قانونی حیثیت پر اہم اجلاس جاری ہے جس میں چار آپشن پر غور کیا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی پارٹی صدارت کالعدم قراردینے کے فیصلے کے بعد نوازشریف کی جانب سے سینیٹ انتخابات کیلیے ن لیگ کے امیدواروں کو جاری کیے گئے ٹکٹوں پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔
اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس جاری ہے جس میں الیکشن کمیشن کے ارکان، سیکرٹری ، چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز، ڈی جی لاء اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہیں۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ امیدواروں کی قانونی حیثیت پر غور کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے سامنے چار آپشن زیر غور ہیں۔ پہلا امکان تو یہ ہے کہ الیکشن کمیشن ن لیگ کے امیدواروں کو آزاد امیدوار قرار دے سکتا ہے۔ دوسرا آپشن سینیٹ انتخابات کو ملتوی کرنے کا ہے۔
الیکشن کمیشن ن لیگ کو امیدواروں کو نیا پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کے لیے وقت بھی دے سکتا ہے۔ چوتھا اور آخری آپشن یہ ہے کہ ن لیگ کے امیدواروں کی قانونی حیثیت پر سپریم کورٹ سے رہنمائی لی جائے۔ الیکشن کمیشن تمام آپشن پر غور کرکے حتمی فیصلہ کریگا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی پارٹی صدارت کالعدم قراردینے کے بعد نوازشریف کے بطور پارٹی صدر تمام فیصلوں بشمول سینٹ انتخابات کے امیدواروں کی نامزدگی کالعدم ہوگئی ہے۔