کراچی: ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر عابد قائم خانی کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار سمیت تمام 14 اہلکار و افسران کو انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن ملیر عابد قائم خانی کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف ٹاؤن پولیس مقابلے میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار اور اس کے ساتھیوں کو فرار کروانے میں ملوث 6 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان کے خلاف سہولت کاری کا مقدمہ درج کیا جائے گا، ملزمان نے راؤ انوار کی بکتر بند گاڑی اور سرکاری اسلحہ تھانے میں جمع کرایا تھا۔
عابد قائم خانی کا کہنا تھا کہ ملزمان نے نقیب اللہ کیس کے ملزم ایس ایچ او شعیب شوٹر کو بھی کراچی سے باہر فرار کرایا جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ راؤ انوار سمیت تمام 14 اہلکار و افسران کو انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جب کہ شاہ لطیف ٹاؤن پولیس مقابلے کو جعلی قرار دینے کی رپورٹ اعلیٰ افسران کو دے دی ہے، افسران کی اجازت کے بعد یہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔
دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان نے راؤ انوار کے مفرور 13 ساتھیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے سیکرٹری داخلہ سندھ کو خط بھی لکھ دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ راؤ انوار کے ساتھی ملک سے فرار نہیں ہوئے بلکہ کراچی سے باہر ہیں۔