|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2018

لندن: برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ گوادر پاکستان اور چین دونوں کے لیے اہم شہر ہے ، یہ مستقبل میں دوسرا دبئی بن سکتا ہے اور اس سے ایشیا میں طاقت کا توازن بھی تبدیل ہوگا۔

برطانوی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں پا ک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا کہ چین کی جانب سے گوادر شہر میں سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کو بہت فائدہ پہنچے گا۔

اخبار کے مطابق پاکستان کو بجلی اور توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور بجلی کی طلب اور رسد کے درمیان فرق کو کم کرنے اور ترسیلی اور مواصلاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے اسے 30سے 35ارب ڈالر درکار تھے تاہم پاکستان اپنے ذرائع سے اتنی بڑی رقم فراہم نہیں کرسکتا تھا۔ ایسے میں چین کی جانب سے گوادر بندرگاہ تک رسائی کے لیے شروع کیا جانے والا اقتصادی راہ داری کا منصوبہ پاکستان کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

چین کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبے پر 62 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی جس کے نتیجے میں پاکستان کی قومی معیشت میں مجموعی طور پر بہتری آئے گی جبکہ چین کو اپنا مال یورپی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے ایک بہترین اور مختصر راستہ میسر آجائے گا۔

اخبار کے مطابق چین کے اس منصوبے سے ایشیا میں طاقت کا توازن بھی تبدیل ہوگا کیونکہ چین بحیرہ عرب کے اطراف میں اپنی پوزیشن بتدریج مستحکم کررہا ہے اور میانمار ، سری لنکا میں بحری اڈے قائم کررہا ہے جس کا مقصد اپنے مال بردار جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔