|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2018

کوئٹہ : ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام بولان میڈیکل کالج کیلئے لیے جانے والے انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کیخلاف طلباء وطالبات کا گزشتہ روز بھی کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا اور مظاہرؤں کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔

احتجاج پر بیٹھے طلباء وطالبات کا آزادی سے گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے زاہد جاری احتجاج دھرنے کا مقصد میڈیکل ٹیسٹ میں ہونے والے زیادتیوں کیخلاف آواز بلند کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کو منظر عام پر لا ناباعث تشویش ہے۔ کمیٹی نے ٹیسٹ میں نقل اور بے ضابطگیوں کی تصدیق کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے زاہد احتجاج پر بیٹھے طلباء وطالبات کے حوصلہ بلند ہیں۔ ہم کسی بھی صورت اپنے آئینی حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی ٹیسٹنگ سروس سے مسئلہ نہیں۔ حکومت چاہیے ایچ ای سی سے ٹیسٹ کراوئے این ٹی ایس سے یا پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہم دوبارہ ٹیسٹ میں شامل ہونے پر تیار ہیں۔

ان کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرائی جائے اور ایچ ای سی سابق ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرتے ہوئے از سرنو ٹیسٹ کا انعقاد کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے حصول تک ہمارا دھرنا جاری رئیگا۔