|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2018

 اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خصوصی معاون اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ڈائریکٹر لیزا کرٹس نے دورہ پاکستان کے دوران کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی فنڈنگ روکنے کے نظام میں خامیاں ہیں جبکہ اسے حقانی نیٹ ورک کے مسئلہ پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

امریکی سفارتخانہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خصوصی معاون اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کی سینئر ڈائریکٹر برائے جنوبی و وسطی ایشیا لیزا کرٹس کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ لیزا کرٹس نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، وزیرداخلہ احسن اقبال، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ملاقاتیں کی۔ لیزا کرٹس نے دہشت گردی کیخلاف لڑائی میں پاکستان کی نمایاں قربانیوں کا اعتراف کیا۔

اس موقع پر لیزا کرٹس نے کہا کہ پاکستان اپنی زمین پرحقانی نیٹ ورک اور دیگر دہشت گردوں کی موجودگی کے مسئلہ پر توجہ دے، پاکستان میں منی لانڈرنگ و دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے نظام کے نفاذ میں خامیاں ہیں۔ لیزا کرٹس نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ مشترکہ عزم پر مبنی نئے تعلقات کی جانب گامزن ہونا چاہتا ہے، علاقائی استحکام و سلامتی کیلئے دونوں ممالک مل جل کر دہشت گرد گروہوں کو شکست دیں گے۔

امریکا کی سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروہ افغانستان کے پرامن مستقبل کے مشترکہ خواب کے لیے بھی خطرہ ہیں، افغانستان میں قیام امن افغانیوں کی باعزت وطن واپسی میں مدد ثابت ہوگا، امریکی حکمت عملی کے ذریعے افغانستان میں امن کا موقع جنوبی ایشیا میں داعش کوشکست دینے اور دہشت گردوں کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا، جنوبی ایشیا کے بارے میں امریکی حکمت عملی مستحکم و پرامن افغانستان کے قیام کے موقع کی عکاس ہے۔

خیال رہے کہ امریکی وفد نے ایسے موقع پر دورہ کیا ہے جب ایک ہفتہ قبل امریکا نے پیرس میں فنانشل ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کودہشتگردوں کیلیے مالی معاونت کرنیوالے ممالک کی واچ لسٹ میں رکھنے کی قرارداد پیش کی تھی۔ پاکستان کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تاہم رپورٹس کے مطابق پاکستان کو جون تک مہلت دی گئی ہے جس کے بعد معاملے کا ازسر نو جائزہ لیا جائیگا۔