کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے ڈیرہ غازی خان کے طلباء و طالبات کے لئے میڈیکل کالجز کے میں کوٹہ مختص نہ کرنے انہیں تعلیم کے زیور سے دور رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تونسہ شریف ‘ راجن پور اور ڈیرہ جات کے پسماندہ بلوچ علاقے جو 21 ویں صدی میں بھی پسماندگی سے دوچار ہیں عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔
پسماندہ علاقوں کے نوجوان طلباء و طالبات کیلئے ووکیشنل نشستیں مختص نہ کرنا قابل افسوس امر ہے جبکہ پورے ملک میں پسماندہ ترین علاقوں کیلئے کوٹہ سسٹم رائج ہے مگر ان علاقوں کیلئے کوٹہ مختص نہ کرنا دانستہ طور پر یہاں کے بلوچ عوام کو مزید محرومیوں کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے ۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ ڈیرہ جات‘ راجن پور سمیت بلوچ علاقوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی ہے تاکہ ان کو بنیادی انسانی حقوق سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں معاشی و معاشرتی طور پر ترقی کے مواقع میسر آ سکیں جس طرح دیگر علاقوں میں ترقی و خوشحالی کیلئے پروجیکٹس اور بہتر تعلیم کی سہولیات دی جا رہی ہیں ۔
اسی طرح مذکورہ علاقوں کے طلباء و طالبات کو بھی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ احساس محرومی میں اضافہ نہ ہو انہوں نے کہا کہ طلباء و طالبات کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں حکومتی ارباب و اختیار ٹس سے مس نہیں ہو رہے ۔
نوجوان مستقبل کے معمار ہیں انہیں اس طرح نظر انداز کرنا کسی بھی صورت درست نہیں بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ ڈیرہ جات کے بلوچ قبائل کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کی ہے اور اب بھی ہم ان کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کو ترجیح دیں گے ۔
فوری طور پر سراپا احتجاج طلباء کے مسائل کو حل کرتے ہوئے ڈیرہ جات ، تونسہ شریف ، راجن پور کیلئے سیٹیں مختص کر کے انہیں دی جائیں تو ان کا آئینی حق بھی ہے حکمران نے اگر ان کی بات نہ سنی تو پارٹی سیاسی و اخلاقی طور پر ان کیلئے آواز بلند کرتی رہے گی ۔
ڈیرہ جات کے بلوچ پسماندگی سے دوچار ہیں،جہانزیب جمالدینی
وقتِ اشاعت : March 5 – 2018