کوئٹہ: نیشنل پارٹی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جس طرح بلوچستان میں منڈی لگی ہوئی تھی ہمارے اراکین نے تمام تر نامساعد حالات کے باوجود اپنے نامزد کر دہ سینیٹرز کو منتخب کرایا چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے صلاح ومشورہ جاری ہے اور حکمت عملی طے کر کے ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں سے یہی مطالبہ کرینگے کہ اس مرتبہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہونا چا ہئے ۔
نیشنل پارٹی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے علاوہ صوبے کے تمام سیاسی جماعتوں نے سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کی جس کی وجہ سے جو جمہوریت کے دعوے کر رہے تھے ان جماعتوں نے ہی جمہوریت کو پامال کیا ۔
ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔
اس سے قبل ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں وفد نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے دفتر جا کر سینیٹ انتخابات میں نیشنل پارٹی کو سپورٹ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کا وفد عبدالرحیم زیارتوال کے قیادت میں پشتونخوامیپ کا وفد نیشنل پارٹی کے دفتر آئے اور ان کا شکریہ اد اکیا اور سینیٹ انتخابات میں ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے پر ایک دوسرے کا شکریہ ادا کیا ۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مشکور ہے کہ انہوں نے سینیٹ انتخابات میں جمہوری کردار ادا کر تے ہوئے ہمارے امیدواروں کو سپورٹ کیا20 دنوں کے حکمت عملی کے باعث ہم کامیاب رہے اور ایک منصوبے کے تحت الیکشن کمپین چلایا اور جس طرح عوام کے نظریں ہماری اوپر تھی ہم نے صوبے میں جمہوریت کو مضبوط کیا اور جو ماحول تھا اسے اپنے آپ کو بچایا ۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے حوالے سے دونوں جماعتیں مل بیٹھ کر حکمت عملی طے کرینگے اور ہماری کوشش ہے کہ اس مرتبہ سینیٹ چیئرمین بلوچستان سے ہونا چا ہئے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے علاوہ باقی تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین نے ہارس ٹریڈنگ کی اور جس طرح بولیاں لگی ہوئی تھی ۔
بھر پور سودا بازی اور خوشی کی بات ہے کہ ہمارا کوئی بھی رکن نہ خرید وفروخت میں ملوث رہے نہ سودا بازی دونوں جماعتوں نے جمہوریت کو مضبوط کیا ہمارے پاس 10 ارکان کی اکثریت ہے اور چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے صلاح ومشورے جاری ہے اور دونوں جماعتیں چیئرمین سینیٹ کے انتخابات پر نظریں مرکوز ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ اس مرتبہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے ہوں اور صوبے کی پسماندگی ختم کرنے میں پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی مل کر اپنا کردا رادا کرینگے ۔
اب وقت آگیا ہے کہ جمہوریت کو مضبوط کرنا ہو گا جنہوں نے جمہوریت کے دعویداری کی انہوں نے ہی سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی اداروں کے درمیان تصادم نہیں ہو نا چا ہئے جو بھی حکومت ہو گی وہ سیاسی ہو گی اور ملک میں جمہوری نظام کو چلنا چا ہئے جو بھی رکاوٹیں ڈالیں گے ہم ان کے خلاف سخت مزاحمت کرینگے ۔
اس سے قبل پشتونخوامیپ کا وفد نیشنل پارٹی کے دفتر آیا اس موقع پر نومنتخب سینیٹر طاہر بزنجو، سردار شفیق ترین رکن قومی اسمبلی قہادر خان ودان، اراکین اسمبلی سردار رضا ربڑیچ، یاسمین لہڑی ، بی بی سپوژمئی ، عارفہ صدیق سمیت دیگر دونوں پارٹی کے رہنماء موجود تھے۔
چیئرمین سینٹ بلوچستان سے ہونا چاہئے، نیشنل پارٹی اور پشتونخوامیپ
وقتِ اشاعت : March 5 – 2018