|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2018

کوئٹہ: میٹر و پولٹین کارپوریشن میں بلدیاتی اداروں کے بعد اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے بعد میئر کوئٹہ نے اختیارات کو استعمال کر تے ہوئے میٹر و پولٹین میں عارضی بنیادوں پر 6 لیگل کنسلٹنٹ تعینات کر کے سالانہ لاکھوں روپے تنخواہوں کی مد میں ادا کی جا رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق میٹرو پولٹین کارپوریشن میں 6 کنسلٹنٹ تعینات کر دیئے گئے جن میں محمد داؤد ، محمد اسحاق ناصر ،نصیر احمد بازئی، عبدالغنی اور عبدالغفار رند جو کو ماہانہ میٹرو پولٹین کارپوریشن کے خزانے سے بالترتیب30 اور25 ہزار روپے تک تنخواہیں ادا کی جا رہی ہے جبکہ سالانہ یہ تنخواہیں 18 لاکھ 60 ہزار سے زائد ادا کی جا رہی ہے ۔

مگر دو سال کے دوران میٹرو پولٹین کارپوریشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جبکہ میٹرو پولٹین کارپوریشن میں قاضی عبدالغنی ایڈووکیٹ کو لیگل ایڈوائزر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔

جن کو بھی ماہانہ 25 ہزار روپے تنخواہ دی جا رہی ہے اور ہر سال قومی خزانے کو لاکھوں روپے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور دوسری جانب نیب نے میٹرو پولٹین کارپوریشن نے غیر قانونی بھر تیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا آئندہ چند دنوں میں تفصیلات سامنے آجائے گی۔